ویکسین کی فراہمی

   

ہندوستان بھر میں یکم مارچ سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین کا دوسرا مرحلہ شروع کیا گیا ۔ اس مرحلہ میں 60 سال سے زائد کے افراد کو کورونا کا ٹیکہ مفت دیا جائے گا ۔ 45 سال کی عمر کے افراد میں کسی نازک عارضہ لاحق ہو تو انہیں بھی ٹیکہ دیا جائے گا ۔ مرکزی حکومت نے اب ملک کے تمام خانگی دواخانوں کو بھی اجازت دیدی ہے کہ وہ کورونا ٹیکہ دینے کا عمل شروع کریں ۔ خانگی دواخانوں میں یہ ٹیکہ 250 روپئے میں دیا جائے گا ۔ اپوزیشن کانگریس نے حکومت پر تنقید کی کہ کورونا ٹیکہ کو خانگی دواخانوں میں دینے کی اجازت دے کر حکومت اپنی ذمہ داری سے راہ فرار اختیار کررہی ہے ۔ ہندوستان کے غریب عوام پر مالیاتی بوجھ ڈالا جارہا ہے ۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے ویکسین کی پہلی خوراک حاصل کرلی ہے ۔ اسی طرح وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ انہوں نے بھی ویکسین کی پہلی خوراک لی ہے ۔ دہلی کے ایمس دواخانہ پہونچکر وزیراعظم کا ٹیکہ حاصل کرنا پورے ملک کے لیے ایک پیام ہے کہ یہ ٹیکہ کورونا سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے ۔ کورونا ویکسین کا یہ دوسرا مرحلہ ایک ایسے وقت شروع ہوا جب مہاراشٹرا کے علاوہ دیگر ریاستوں میں کورونا وائرس دوبارہ تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ 130 کروڑ کی آبادی والے اس ملک میں آج تک کوویڈ 19 کے 11 ملین کیس درج ہوئے ہیں ۔ ایسے میں کورونا ویکسین کا حصول بھی ایک چیلنج ہے لیکن حکومت نے اپنے منصوبہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس سال اگست تک تقریباً 300 ملین افراد کو ویکسین دیا جائے گا ۔ جب کہ امریکہ نے اتنی ہی تعداد کے افراد کو صرف 31 دن میں ویکسین دئیے تھے ۔ ویسے ہندوستان کے پاس اپنے طور پر دیسی ویکسین تیار کرنے کی گنجائش پائی جاتی ہے ۔ ہندوستان کے سیرم انسٹی ٹیوٹ کو دنیا کا سب سے بڑا ویکسین تیار کرنے والا ادارہ مانا جاتا ہے ۔ پونے میں واقع اس ادارہ نے اپنی گنجائش بھی بڑھائی ہے ۔ بھارت بائیو ٹیک کی جانب سے صرف سرکاری کوویکسین (Covaxin) تیار کی جائے گی ۔ اس سے جاریہ سال ملک کے ترجیحی گروپ کو ویکسین دینے کا عمل پورا ہوجائے گا ۔ ہندوستان میں تیار ہونے والی ویکسین چونکہ دنیا میں تیاری ہونے والی ویکسین سے کم قیمت والی ہے ۔ اس لیے اسے خانگی دواخانوں میں بھی دینے کی اجازت دی گئی ہے لیکن ایک غریب شہری کے لیے ویکسین پر 250 روپئے خرچ کرنا اضافی بوجھ ہے ۔ حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ سرکاری دواخانوں اور ہیلت سنٹرس کی تعداد بڑھا کر ویکسین دینے کا عمل تیز کرتی ۔ ہندوستان جب اپنے طور پر تیار کردہ ویکسین دنیا کے 13 ملکوں کو 47 ملین ڈالر کی ویکسین سربراہ کرسکتا ہے تو وہ اپنے شہریوں کے استعمال کے لیے ویکسین تیار کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہوگی ۔ اب تک ہندوستان کو کوئی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے لیکن اگر حکومت انسانی جانوں کو لاحق خطرے والی وبا سے بچانے کے لیے ویکسین دیتی ہے تو اسے سرکاری سطح پر دیا جانا چاہئے ۔ خانگی دواخانوں کو ویکسین دینے کی اجازت دینا یا ویکسین کو بھی خانگیانہ ایک غیر مخلصانہ فیصلہ ہے ۔ اس میں شک نہیں کہ ویکسین دینے کے لیے ہر بستی کے خانگی دواخانوں کو اجازت دینے سے عوام کو آسانی ہوگی ۔ ریاستی چیف منسٹروں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کو ویکسین کی فراہمی میں کوئی کوتاہی نہیں کرنی ہوگی ۔ ویکسین کی تیاری اور سربراہی کی رفتار بھی بڑھانی ہوگی ۔ ویکسین مارکٹ کی کشادگی کے ساتھ اس کو مفت کردینا ضروری ہے ۔ تمام خانگی دواخانوں میں اگر ویکسین مفت دی جائے تو اس سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ افراد کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے ۔ کورونا ویکسین کی مفت فراہمی میں اگر مرکزی حکومت ناکام رہتی ہے تو تمام ریاستی حکومتوں کو اپنی طرف سے پہل کر کے یہ ویکسین اپنے ریاستی عوام کو مفت فراہمی کو یقینی بنایا جانا چاہئے ۔۔