وی ہنمنت راؤ کی آج ایک روزہ بھوک ہڑتال

   

کسانوں کی مدد میں حکومت ناکام، اپوزیشن کو نظر انداز کرنے کا الزام
حیدرآباد ۔29 ۔ اپریل(سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے کل 30 اپریل کو اپنی قیامگاہ پر ایک روزہ بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔ ریاست میں کسانوں کی پیداوار کی خریدی میں حکومت کی ناکامی کے خلاف بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا گیا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ کسان سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر رہے ہیں ۔ حکومت نے زرعی پیداواری اشیاء کی خریدی کا اعلان کیا تھا لیکن عملی طور پر کوئی قدم نہیں اٹھائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مقررہ وقت پر دھان کی خریدی نہ کئے جانے کے سبب کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو وعدہ کے مطابق کسانوں سے دھان اور دیگر اشیاء کی خریدی کرنی چاہئے ۔ کسانوں کی حکومت ہونے کا کے سی آر دعویٰ کرتے ہیں لیکن تلنگانہ کے کسان حکومت کے رویہ سے پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کی صورتحال میں حکومت کا رویہ افسوسناک ہے۔ کسی بھی مسئلہ پر حکومت کو اس بات کی فکر نہیں کہ اپوزیشن کو اعتماد میں لیا جائے ۔ ہنمنت راؤ نے الزام عائد کیا کہ حکومت یکطرفہ فیصلے کرتے ہوئے اپوزیشن کو نظر انداز کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کو سیاسی رنگ دیتے ہوئے کے سی آر فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ غیر سرکاری تنظیموں اور اپوزیشن کو غذا کی تقسیم سے روک دیا گیا جبکہ برسر اقتدار پارٹی کی جانب سے تقسیم کا عمل جاری ہے۔ ہنمنت راؤ نے مرکزی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اپوزیشن سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی ۔ مرکزی ٹیم سے ملاقات کیلئے ہنمنت راؤ نے وقت مانگا تھا لیکن نہیں دیا گیا ۔ ہنمنت راو نے کورونا وائرس کی صورتحال کے درمیان کالیشورم پراجکٹ کے پانی کی اجرائی کیلئے ٹنڈرس کی طلبی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے حصول کے لئے ٹنڈرس طلب کئے گئے ہیں۔ ہنمنت راؤ نے چیف منسٹر اور مرکزی ٹیم سے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن سے مشاورت کرتے ہوئے صورتحال سے نمٹنے کیلئے تجاویز حاصل کرے ۔