و162- سینا۔ این سی پی ۔ کانگریس ایم ایل ایز کی ’پریڈ

,

   

یہ گوا نہیں ، مہاراشٹرا ہے ، شردپوار کا بی جے پی پر طنز

نئی دہلی ؍ ممبئی ۔ 25 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا میں نئی حکومت کی تشکیل کیلئے جاری رسہ کشی میں آج دو تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ مہاراشٹرا اسمبلی میں عددی طاقت کی کلیدی آزمائش کے انعقاد کے بارے میں منگل کو اپنا فیصلہ سنائے گا۔ عددی طاقت کے ٹسٹ سے یہ معلوم ہوجائے گا کہ آیا چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کو اکثریت حاصل ہے یا نہیں؟ آج کی دوسری تبدیلی شیوسینا ، این سی پی اور کانگریس کا نئی حکومت کی تشکیل کے سلسلے میں درکار عددی طاقت حاصل ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اپنی طاقت کا سرعام مظاہرہ ہے ۔ این سی پی رکن اسمبلی دھننجے منڈے کے مطابق نئے اتحاد مہا وکاس اگھاڑی کے 162 ایم ایل ایز سب اربن ممبئی کی ایک لکژری ہوٹل میں جوائنٹ پریڈ کیلئے جمع ہوئے ۔ یہ تمام ارکان اسمبلی شیوسینا ، این سی پی اور کانگریس کے ہیں، جنھوں نے عہد کیا کہ بی جے پی کی جانب سے کسی بھی قسم کے لالچ اور پیشکش کا شکار نہیں ہوں گے ۔ اس موقع پر سینا کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے ، صدر این سی پی شردپوار اور کانگریس لیڈر اشوک چوان موجود تھے ۔ بی جے پی ایم ایل اے آشیش شیلار نے تین پارٹیوں کے نئے اتحاد کی جانب سے پیر کی رات اپنی طاقت کے مظاہرے کے جواب میں کہاکہ اسمبلی میں اکثریت اس طرح کے پریڈ کے ذریعہ ثابت نہیں کی جاسکتی ۔ سینا زیرقیادت اتحاد کااصرار رہا کہ فلور ٹسٹ پیر کو ہی منعقد کرایا جائے ، جس کی فڈنویس اور اجیت پوار نے مخالفت کی۔ 288 رکنی اسمبلی میں 105 ایم ایل ایز کے ساتھ بی جے پی بڑی پارٹی ہے جس کے بعد شیوسینا (56) ، این سی پی (54) اور کانگریس (44) ہیں۔سادہ اکثریت کا نشان 145 ہے ۔ ممبئی میں شیوسینا ، این سی پی اور کانگریس کے قائدین نے صبح میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کرتے ہوئے اپنے دعویٰ کا اعادہ کیا کہ اُن کے پاس حکومت تشکیل دینے کیلئے درکار تعداد ہے ۔ میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے شیوسینا کے سنجے راوت نے کہاکہ تینوں پارٹیاں اپنے تمام متعلقہ ایم ایل ایز کے دستخطوں کے ساتھ سپریم کورٹ رجوع ہوں گے اور اپنی عددی طاقت کی فہرست پیش کریں گے ۔ سنجے راوت نے اپنے ٹوئٹ میں گورنر کوشیاری سے اپیل کی کہ تینوں جماعتوں کے قانون ساز ارکان کی پریڈ کا مشاہدہ کریں ۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایک اور متحد ہیں ۔ سنجے راوت کا کہنا ہے ایک ہوٹل کے ہال میں 162 ارکان اسمبلی کی پریڈ کے ذریعہ عوام کی توجہ مبذول کروانا ہے، اس سے سارے ملک کے عوام کو یہ معلوم ہوجائے گا کہ گورنر کے دفتر کا غلط استعمال کرتے ہوئے بی جے پی مہاراشٹرا میں سیاست کا گندہ کھیل کھیل رہی ہے ۔ شردپوار جو تین پارٹیوں کے اتحاد کیلئے محور بن چکے ہیں ، اُنھوں نے دہرایا کہ وہ اجیت پوار کے فیصلے کے پس پردہ کارفرما نہیں ہے ، جنھوں نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملاکر ڈپٹی چیف منسٹر کا عہدہ قبول کرلیا ۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت میں طاقتور مراٹھا لیڈر نے ادعا کیا کہ اُن کی پارٹی اگلی حکومت کانگریس اور شیوسینا کے ساتھ ملکر بنائے گی ۔انھوں نے کہا کہ وہ بی جے پی کیخلاف ووٹ ڈالنے والے ایم ایل ایز کا ہر اعتبار سے تحفظ یقینی بنائیں گے ۔پوار نے کہاکہ فڈنویس اور اجیت پوار کی ملکر حلف برداری کے تعلق سے غلط فہمی پیدا کی جارہی ہے ۔شردپوار نے ریمارک کیا کہ یہ گوا نہیں ہے جہاں بی جے پی نے تمام غیردستوری طریقوں سے اقتدار ہتیا لیا تھا اور اس پارٹی نے بعض دیگر ریاستوں میں بھی ایسا کیا ہے مگر مہاراشٹرا ، گوا نہیں ہے ۔ اب اُنھیں سبق سکھانے کا وقت ہے ۔ اس تمام تر سیاسی ڈرامہ کے درمیان ایم ایل ایز کو ورغلانے کا اندیشہ محسوس کرتے ہوئے نئے اتحاد نے اپنے لیجسلیٹرس کو فائیو اسٹار ریزارٹ سے ممبئی کی دو ہوٹلوں کو منتقل کردیا ہے ۔ کانگریس ایم ایل ایز اندھیری کی ایک ہوٹل میں مقیم ہیں جہاں شیوسینا لیجسلیٹرزبھی ہیں۔