دہلی پولیس اس بات کو بھی مانے کہ اگر ضرورت پڑتی ہے تو تحقیقات کے مقصد سے میرا فون ضبط کرلے
نئی دہلی۔اسی سال فبروری میں نارتھ ایسٹ دہلی میں ہونے والے فسادات کے ضمن میں اسپیشل سل برائے دہلی پولیس نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند نے پانچ گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی ہے۔
دہلی پولیس اس بات کو بھی مانے کہ اگر ضرورت پڑتی ہے تو تحقیقات کے مقصد سے میرا فون ضبط کرلے۔
مذکور ہ پروفیسر نے اپنے ایک ان لائن بیان میں کہاکہ مخالف شہریت ترمیمی ایکٹ(سی اے اے) احتجاجیوں کو تشدد کی وجہہ سمجھنے والی بات میرے لئے لمحہ فکر ہے
دہلی یونیورسٹی میں ہندی پڑھانے والے مذکور ہ پروفیسر نے کہاکہ ”پولیس انتظامیہ کے حقوق اور احترام کے تعاون کرتے ہوئے تاکہ وہ مکمل اور شفاف تحقیقات کے ذریعہ کرے‘
کسی کو صرف یہ امید کی جاسکتی ہے کہ تحقیقات کے دوران حقیقی خاطیوں اور حملہ آوروں پر توجہہ مرکوز کرنا چاہئے جو پرامن شہریوں کے احتجاج اور نارتھ ایسٹ دہلی کی عوام کے خلاف تشدد بھڑکانے کاکام کیاہے“