قانون سری لنکا کے تامل مہاجرین اور مسلمانوں کیساتھ امتیازی سلوک کے مترادف
چینائی: چیف منسٹر ٹاملناڈو ایم کے اسٹالن نے کہا کہ ڈی ایم کے حکومت ریاست میں شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے نفاذ کی کبھی اجازت نہیں دے گی ۔یہ ٹاملوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہے۔ٰ ایم کے اسٹالن اس وقت ریاست میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے دوسرے ممالک کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے یہ بات 29 جنوری کو مرکزی وزیر شانتنو ٹھاکر کے اس بیان کے جواب میں کہی کہ ملک میں سی اے اے کو سات دنوں کے اندر لاگو کر دیا جائے گا۔ اسٹالن نے ریاست کی مرکزی اپوزیشن اے آئی اے ڈی ایم کے پر اس ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر تنقید کی جب اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون مسلمانوں اورٹامل پناہ گزینوں کے خلاف امتیازی ہے۔ چیف منسٹرٰ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ڈی ایم کے پر تنقید کی اور کہا کہ اگر شہریت ترمیمی بل کی اس پارٹی کی حمایت نہ ہوتی تو شاید یہ قانون نہ بن پاتا۔ٰ چیف منسٹر نے کہا کہ یہ قانون سری لنکا کے ٹامل مہاجرین اور مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے۔مرکزی وزیر شانتنو ٹھاکر نے 29 جنوری کو دعویٰ کیا تھا کہ ایک ہفتہ کے اندر ملک بھر میں سی اے اے نافذ کر دیا جائے گا۔ مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع میں متوا برادری کے زیر اثر بونگاؤں سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ٹھاکر نے کہا تھا کہ سات دنوں کے اندر اس قانون کو تیزی سے نافذ کیا جائے گا۔ اسٹالن نے کہا کہ ڈی ایم کے حکومت اس متنازعہ قانون کو لاگو نہیں کرے گی۔سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں زبردست احتجاج کیا گیا تھا اور تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس کی مخالفت کی تھی۔