واشنگٹن،2اکتوبر(سیاست ڈاٹ کام) اپنے مواخذہ کی کارروائی کو بغاوت قراردیتے ہوئے امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ جوکچھ ہورہا ہے یہ مواخذہ نہیں بغاوت ہے ۔انہوں نے اپنے خلاف مواخذہ کی کارروائی پرٹوئٹ میں کہا کہ جوکچھ ہورہا ہے یہ مواخذہ نہیں بغاوت ہے ، مواخذہ کا عمل امریکی تاریخ کی خطرناک ترین کارروائی ہے ، مواخذہ کے نام پرامریکیوں کے شہری حقوق چھینے جارہے ہیں جبکہ مواخذہ کا مقصد لوگوں کی طاقت، ووٹ اورآزادی چھیننا ہے ۔امریکی صدرنے کہا کہ میرے خلاف کارروائی کا مقصد مذہب، فوج اورسرحد سے محروم کرنا بھی ہے ، ہرگزرتے دن کے ساتھ بہت کچھ سیکھ رہا ہوں، ہم امریکہ کوایک بارپھرعظیم بنانے کیلئے کام کررہے ہیں۔ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی اورچک شومررکاوٹیں ڈال رہے ہیں، مخالفین کا امریکہ کوعظیم بنانے میں رکاوٹ ڈالنے کے سوا کوئی کام نہیں۔صدرٹرمپ ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی کے سربراہ ایڈم بی شیف پربھی برہم ہوئے اورکہا کہ رکن کانگریس ایڈم شیف کے خلاف دھوکہ دہی کی کارروائی کیوں نہیں کی جارہی؟ ایڈم شیف نے مجھ پرغلط الزامات لگائے ، امریکی صدرکی توہین کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے ۔واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی کارروائی کا آغاز گزشتہ روزہو گیا تھا جس کے بعد امریکی صدرکی مشکلات میں اضافہ یقینی ہے ۔