واشنگٹن : امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمے کے تحت باقاعدہ کارروائی شروع کرنے کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب وہ صدارتی انتخابات کی مہم بھی گرم جوشی کے ساتھ چلا رہے ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کاروباری ریکارڈ میں رد و بدل اور پورن سٹار کو خفیہ ادائیگی پر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ سال مارچ میں فوجداری مقدمے کی کارروائی کا سامنا کریں گے۔مین ہٹن کی عدالت کے جج وان مرچن نے فوجداری مقدمے کے تحت کارروائی کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے سابق صدر کو آگاہ کیا کہ وہ کیس سے متعلق ثبوتوں پر کھلے عام بات نہیں کر سکتے ہیں۔خیال رہے کہ سابق صدر ٹرمپ خود پر عائد 34 مجرمانہ الزامات کو مسترد کر چکے ہیں۔سماعت کے بعد اپنی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ ان کے آزادی اظہار کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انتخابات کے وسط میں مارچ 25 کی کارروائی کی تاریخ ان پر زبردستی مسلط کی گئی جو دراصل ’انتخابات میں مداخلت‘ ہے۔جج وان مرچن نے سابق صدر کو بتایا کہ عدالت انتخابی مہم کے دوران ان کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی بلکہ انہیں مکمل آزادی حاصل ہے کہ وہ خود پر عائد الزامات کو مسترد یا ان کے خلاف اپنا دفاع کر سکتے ہیں۔تاہم جج وان مرچن نے منگل کو کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندیوں کی خلاف ورزی کی تو ان کو توہین عدالت کا مرتکب ٹھہرایا جا سکتا ہے۔