ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال: مہاراشٹرا میں دودھ کی سپلائی متاثر

,

   

مہنگائی میں اضافہ کا خدشہ، مرکزی حکومت کے نئے ہٹ اینڈ رن قانون کے خلاف احتجاج

ممبئی: مرکزی حکومت کے نئے ’ہٹ اینڈ رن‘ قانون کے خلاف ٹرک، ڈمپر اور بس ڈرائیور سڑکوں پر اتر کر احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کی یہ تحریک منگل کو دوسرے روز میں جاری رہی، جس کے سبب ممبئی میں دودھ کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دودھ لے جانے والے ہزاروں ٹرک قومی، بین ریاستی یا ریاستی شاہراہوں پر مختلف مقامات پر پھنسے رہے اور شہر میں نہیں پہنچ سکے۔ممبئی والوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنے بچوں کے لیے دودھ اور اپنی صبح کی پسندیدہ چائے کے بغیر کام چلانا پڑا۔ کچھ علاقوں میں ڈیلیوری صبح 10 بجے یا اس کے بعد کی تھی۔ممبئی دودھ پروڈیوسر ایسوسی ایشن (ایم ایم پی اے) کے مطابق، مہاراشٹرا، گجرات، مدھیہ پردیش اور مٹھی بھر کارپوریٹس کی کوآپریٹو سوسائٹیوں یا فارموں سے دودھ لے جانے والے زیادہ تر ٹرکوں کو روک دیا گیا تھا۔دودھ کولہاپور، سانگلی، ناسک، ستارہ (مہاراشٹرا)، اندور، دیواس (دونوں مدھیہ پردیش) یا آنند، بناسکانٹھا، سورت اور مہسانہ (تمام گجرات) جیسے اضلاع سے روزانہ موصل ٹینکروں میں دودھ ممبئی لایا جاتا ہے۔ایم ایم پی اے کمیٹی کے رکن چندن سنگھ نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ ممبئی کو روزانہ تقریباً 50-60 لاکھ لیٹر دودھ کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں سے 60 فیصد گائے کا دودھ اور باقی بھینس کا دودھ ہوتا ہے۔ہزاروں ٹرک درمیان میں پھنس گئے ہیں۔چندن سنگھ نے کہا کہ ہر موصل دودھ کے ٹینکر میں 20 ٹن تک دودھ لے جانے کی صلاحیت ہوتی ہے، جہاں سے اسے حتمی خوردہ فروشوں میں تقسیم کرنے کے لیے دو سے تین ٹن کی صلاحیت کے چھوٹے ٹینکروں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ایم ایم پی اے کمیٹی کے رکن سی کے سنگھ نے کہا کہ بڑی مقدار میں دودھ کے علاوہ، ممبئی چار لاکھ لیٹر سے زیادہ تازہ بھینسوں کا دودھ استعمال کرتا ہے، جو زیادہ مہنگا اور کریم والا ہے، لیکن چونکہ یہ کھیتوں میں یا شہر کے مضافات میں پیدا ہوتا ہے اس لیے اس کی سپلائی ابھی تک متاثر نہیں ہوئی۔دریں اثنا، مختلف پٹرول پمپوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی جا رہی ہیں ،کیوں کہ فیول ٹینکر ڈرائیور بھی ایم وی ایکٹ کے نئے قوانین کے خلاف احتجاج کرنے کی تحریک میں شامل ہو رہے ہیں، جس میں ہٹ اینڈ رن حادثے کے مقدمات میں 10 سال قید کی سخت سزا اور 7 لاکھ روپے جرمانے کا التزام ہے۔مہاراشٹرا کانگریس کے صدر نانا پٹولے، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر جتیندر اوہاد، شیو سینا کے (یو بی ٹی) کشور تیواری، کئی کسان یونینوں اور ٹرانسپورٹر تنظیموں نے نئے قانون کی سخت تنقید کی ہے اور اسے فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈرائیوروں کے احتجاج کے درمیان ایندھن کی قلت
ممبئی : ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کے بارے میں وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ کچھ میڈیا پلیٹ فارمز پر موجودہ ٹرک ہڑتال کو موٹر وہیکل ایکٹ سے جوڑا جا رہا ہے، لیکن یہ غلط ہے۔ اس کا تعلق پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے نئے قانون سے ہے، وہیکل ایکٹ سے نہیں۔ ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال کے پیش نظر مہاراشٹر حکومت نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ مارکیٹ میں پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی سلنڈروں کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔ٹرک ڈرائیورز ’ہٹ اینڈ رن‘ حادثے کے واقعات کے حوالے سے نئے تعزیری قانون کی فراہمی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جن میں موٹرسائیکل شامل ہیں۔ تھانے کے پٹرول پمپس پر آج صبح سے ہی پٹرول کی قلت بتائی جا رہی ہے۔ تھانے کے تین پٹرول پمپوں پر ڈرائیوروں کی بھیڑ کو ایندھن بھرتے دیکھا جا سکتا ہے۔گزشتہ رات سے گاڑیوں کی ہڑتال اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث اب کئی پٹرول پمپس پر ڈیزل اور سی این جی پمپس پر لائنیں نظر آرہی ہیں۔پٹرول پمپ کے باہر ایک نوٹس صرف ڈیزل، پٹرول نہیں لگایا گیا ہے۔ چھترپتی سمبھاجی نگر کے گاندھی علاقے میں ٹرک ڈرائیوروں نے سڑک بلاک کر دی ہے جس کی وجہ سے دونوں طرف گاڑیوں کی بڑی قطاریں لگ گئی ہیں۔
ٹرک ڈرائیورز ہٹ اینڈ رن کے معاملے میں منظور کیے گئے قانون کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال کا اثر نوی ممبئی کے اے پی ایم سی سبزی منڈی پر بھی نظر آرہا ہے۔عام طور پر روزانہ 600 سے 700 ٹرک سبزیوں کی اے پی ایم سی مارکیٹ میں سپلائی کی جاتی تھی لیکن آج صرف 500 ٹرک ہی منڈی پہنچے ہیں۔ ہول سیلرز کا کہنا ہے کہ سپلائی نہ ہونے سے سبزیوں کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ سبزیوں میں 20 سے 25 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ تیل کمپنی میں کام کرنے والے ٹرک ڈرائیوروں کی بھیڑ ممبئی کے سیوری علاقے میں جمع ہوگئی ہے۔ 300 سے زائد ٹرک ڈرائیور ہڑتال پر ہیں۔ اس موقع پر ممبئی پولیس نے انتظامات بڑھا دیئے ہیں۔ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال کا اثر ممبئی میں نظر آنے لگا ہے۔