ٹریفک پولیس کی ظلم و زیادتی ، مخصوص دکاندار نشانہ

   

عوام کو راحت کے بجائے زحمت ، افضل گنج میں دکانداروں کا ٹریفک پولیس ظلم کے خلاف احتجاجی بند
حیدرآباد ۔ یکم ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : شہر میں ٹریفک پولیس کے اقدامات شہریوں کے لیے مشکلات کا سبب بنتے جارہے ہیں ۔ عوام کو راحت فراہم کرنے اور ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے بجائے ٹریفک پولیس صرف جرمانوں کو ترجیح دے رہی ہے اور ان دنوں دکانداروں پر ٹریفک پولیس ظلم و زیادتی کرنے لگی ہے ۔ ٹریفک جام کا بہانہ بناکر مخصوص دکانداروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ افضل گنج کے دکانداروں نے ٹریفک پولیس کی مبینہ ظلم و زیادتی کے خلاف آج اپنی دکانات کو بند رکھا اور دکانات کو بند رکھتے ہوئے پولیس زیادتی کے خلاف احتجاج درج کروایا ۔ ان دنوں تبادلہ پر آئے ایک سب انسپکٹر کی جانب سے ظلم و زیادتی جاری ہے ۔ جامع مسجد افضل گنج کی ملگیات میں موجود دکاندار ٹریفک پولیس کی کارروائیوں سے عاجز آچکے ہیں ۔ جیل منتقل کرنے کی دھمکیاں ، بدسلوکی ، گالی گلوج کے بعد حد یہ ہوگئی ہے کہ دکان کے ساز و سامان کو بھی نقصان پہونچاتے ہوئے دکانداروں کی معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے ۔ جامع مسجد افضل گنج کے ملگیات میں موجودہ دکانات تاریخی حیثیت رکھتے ہیں اور دکاندار نسل در نسل اپنے کاروبار کو جاری رکھے ہوئے ہیں جو شہر کی ثقافتی تہذیب کا ایک حصہ تصور کیا جاتا ہے ۔ یہ علاقہ سلطان بازار ٹریفک پولیس کے تحت آتا ہے ۔ ان دنوں تبادلہ پر آئے سب انسپکٹر سدھاکر پر الزام ہے کہ وہ ان دکانداروں سے زیادتی کررہے ہیں ۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ ان کے کاروبار سے ٹریفک میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوتا وہ خود خریداروں کی رہنمائی کرتے ہوئے ٹریفک جام کو روکتے ہوئے اپنا کاروبار کرتے ہیں ۔ لیکن ٹریفک پولیس کی جانب سے انہیں بار بار کارروائی کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ سب انسپکٹر ٹریفک پولیس سدھاکر پر ان دکانداروں نے زیادتی اور بدسلوکی کا الزام لگا اور بتایا کہ سب انسپکٹر پولیس انہیں سرے عام رسوا کررہا ہے ان دکانداروں نے بتایا کہ اس سے قبل موجودہ اور خدمات انجام دے چکے کسی عہدیدار نے ایسی رسوائی نہیں کی اور نہ ہی بدسلوکی کرتے ہوئے دھمکیاں دی گئیں ۔ حالانکہ جامع مسجد افضل گنج کے روبرو بھی دکانات پائے جاتے ہیں ۔ لیکن مسجد کی ملگیات میں موجودہ دکانداروں کو ہی نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ اس علاقہ میں ٹریفک پولیس کی جانب سے کی جارہی کارروائی پر مقامی تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹر کی کاروائی جانبداری کو ظاہر کررہی ہے ۔ افضل گنج کے مصروف ترین علاقہ میں دکانات صرف جامع مسجد کی ملگیات ہی میں نہیں بلکہ چارمینار ، نیا پل ، گولی گوڑہ اور عابڈس کی جانب بھی پائے جاتے ہیں اور عثمانیہ جنرل ہاسپٹل سے قریب بیگم بازار میں بھی ہر وقت ٹریفک کا مسئلہ پایا جاتا ہے ۔ لیکن صرف جامع مسجد ملگیات کے دکانداروں کے خلاف کارروائی سے دکاندار پریشان ہیں اور اپنی پریشانی کو ظاہر کرنے کے لیے ان دکانداروں نے آج بطور احتجاج اپنے کاروبار کو بند رکھا ۔ ٹریفک پولیس پر الزام ہے کہ مسئلہ کو دیکھا ان دیکھا کرتے ہوئے صرف چالانات تک محدود ہوگئی ہے ۔ ٹریفک کے بہاؤ کو آسان بنانے کی جانب اقدام کرتے ہوئے پولیس نے شہر کے چند علاقوں میں ٹریفک کو موڑ دیا اور ہر دن نئے اقدامات کرتے ہوئے شہریوں کی مشکلات کا سبب بن رہی ہے نامپلی تاج سرکل پر گذشتہ ہفتہ ایک رخی ٹریفک نظام کو تشکیل دینے کے اقدامات کئے گئے تاہم عوامی برہمی پر راستہ بحال کیا گیا ۔ لیکن عابڈس ، نامپلی ، بشیر باغ ، خیریت آباد سے آنے نامپلی درگاہ کی جانب سے جانے والی ٹریفک کو تاج سرکل سے گذرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ بلکہ گاندھی بھون سے یوٹرن لیتے ہوئے ٹریفک کو اپنی منزل پہونچنے کے لیے زور دیا جانے لگا ہے ۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں بالخصوص کمشنر پولیس کو چاہئے کہ وہ شہریوں کو راحت فراہم کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے ٹریفک بہاؤ کو آسان بنائے اور مخصوص مقامات کے تاجروں اور دکانداروں کے علاوہ تمام کے خلاف کارروائی کرے اور موثر اقدامات کو انجام دیں ۔۔ ع