اندرون 48 گھنٹے احکامات کا تیقن ، اکبر الدین اویسی کے مطالبہ پر وزیر کے ٹی آر کا مثبت ردعمل
حیدرآباد۔4۔اگسٹ۔(سیاست نیوز) جئے پور۔ممبئی ٹرین میں پیش آئے دہشت گردانہ واقعہ میں شہید ہونے والے سید سیف الدین کی تین یتیم لڑکیوں کے لئے بی آر ایس فی کس 2لاکھ روپئے ڈپازٹ کروائے گی اور وزارت بلدی نظم و نسق یا دیگر کسی محکمہ میں بیوہ کو ملازمت فراہم کرنے کے علاوہ ڈبل بیڈ روم فلیٹ کی فراہمی کے اقدامات کئے جائے جائیں گے۔حکومت تلنگانہ کے محکمہ بلدی نظم ونسق میں شہید سید سیف الدین کی بیوہ کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے کے احکام اندرون 48 گھنٹے جاری کرنے کا اعلان کیا اور انہیں ایک ڈبل بیڈ روم فلیٹ کی تخصیص کے لئے فوری احکامات کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔ ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ نے ایوان اسمبلی میں وقفہ صفر کے دوران قائدایوان مقننہ مجلس پارٹی جناب اکبر الدین اویسی کی جانب سے جئے پور۔ممبئی ٹرین میں پیش آئے دہشت گردانہ واقعہ میں شہید ہونے والے سید سیف الدین کی بیوہ کو ملازمت کے علاوہ ان کے بچیوں کی مدد اور اس خاندان کے لئے ایک ڈبل بیڈ روم فلیٹ کی تخصیص کے مطالبہ کو قبول کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا او رکہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ان لڑکیوں کی امداد کے اعلان کے متعلق وہ کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے اس سلسلہ میں ضرور بات کریں گے ۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ان کی پارٹی بھارت راشٹر سمیتی کی جانب سے تینوں لڑکیوں کے لئے پارٹی کی جانب سے 2-2لاکھ روپئے فکسڈ ڈپازٹ کروائے گی ۔ انہوں نے قائد مجلس کو بھی مشورہ دیا کہ وہ بھی ان کی مدد کے لئے آگے آئیں اور ان کی پارٹی کی جانب سے بھی ان یتیم لڑکیوں کی مدد کریں۔ کے ٹی راما راؤ نے اس واقعہ کو گھناؤنا اور فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب کی برقراری کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ قبل ازیں اکبر الدین اویسی نے وقفہ صفر کے دوران اس مسئلہ پر حکومت کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید سیف الدین کے خاندان کی مدد کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت کو فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں پر نظر رکھتے ہوئے ان کے عزائم کو ناکام بنانے کے اقدامات پر زور دیا۔ کے ٹی رامار اؤ نے ملک میں پھیل رہی فرقہ پرستی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین کے واقعہ کے علاوہ منی پور اور ہریانہ کے واقعات کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ملک بھر میں سیاسی مفادات اور اقتدار کے حصول کے لئے اس طرح کے حالات پیدا کئے جارہے ہیں۔