ٹوئیٹر پر اسلامو فوبیا کے ریمارکس

   

ہائیکورٹ کی ٹوئیٹر ‘ مرکز و ریاستی حکومتوں کو نوٹس
حیدرآباد ۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے آج اسلاموفوبیا ٹویٹس کے خلاف دایرکردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کے بعد سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹویٹر ، مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کر کے اندرون چار ہفتے جواب داخل کر نے کی ہدایت جاری کی ہے۔ شہر کے ہائی کورٹ وکیل خواجہ اعجاز الدین نے ہائی کورٹ میں مفادعامہ کی درخواست داخل کی تھی جس میں انہوں نے عدالت کو یہ بتایاکہ سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹوئٹر پر کورونا وائرس کو اسلام سے منسوب کرکے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی جارہی ہے۔ اس سلسلہ میں ملک بھر میں ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ کے ذریعہ ٹرینڈنگ # کوروناجہاد# اسلامک کورونا وائرس جہاد # تبلغی جماعت وائرس جیسے ٹویٹس کئے جارہے ہیں اور اس سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ وکیل نے عدالت سے یہ درخواست کی تھی کہ سوشل میڈیا پر اس رجحان کو فوری روکا جائے اور ٹوئٹر کے خلاف قانونی کارروئی کی جائے۔ چیف جسٹس مسٹر راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس وجئے سین ریڈی کی بنچ نے درخواست کی سماعت کے بعد ٹوئٹر سوشل میڈیا نیٹ ورک کمپنی، مرکزی اور ریاستی حکومتوں بشمول ڈی جی پی تلنگانہ اور پولیس کمشنر حیدرآباد کو نوٹس جاری کی ہے اور اندرون چار ہفتے اپنا جواب داخل کر نے کے احکام جاری کئے ہیں۔