ٹیچرس اسکام۔ تین اور پرائمری ٹیچرس نے کھوئی ملازمت‘ جملہ258

,

   

کلکتہ۔کلکتہ ہائی کورٹ نے پیر کے روزمغربی بنگال کے مختلف سرکاری اسکولوں میں تین او رپرائمری اساتذہ کی خدمات کو غیرمنصفانہ طریقہ اپناتے ہوئے یاکچھ اورغور فکر کے خلاف غیر قانونی طور پر نوکریاں حاصل کرنے کے الزام میں برطرف کرنے کا حکم دیاہے۔

یہ جسٹس ابھجیت گنگوپادھیائی کی ایک رکنی بنچ نے پچھلے سال ڈسمبر سے اب تک خدمات برخواست کرنے کا چوتھا دور تھا‘ جس کے بعد اب تک برطرف ہونے والے امیدواروں کی جملہ تعداد258تک پہنچ گئی ہے۔

ان کی خطوط پر اس سے قبل پچھلے سال جسٹس گنگوپادھیائی نے 268پرائمری ٹیچرس کے خدمات کو ختم کرنے کاحکم دیاتھا۔ تاہم مذکورہ ٹیچرس ان کی سنوائی کے بغیر حکم نامہ جاری کرنے کا دعوی کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔

عدالت عظمی نے اسی ایک رکنی جج کی بنچ کو حکم دیاتھا کہ وہ 268پرائمری ٹیچرس کے استدلال کی بھی سماعت کریں۔

ان ٹیچرس کو یہ بھی ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اپنی جانب سے حلف نامہ داخل کریں۔ اسی کے مطابق یہ 268پرائمری ٹیچرس نے خدمات کو برخواست کرنے کے احکامات پر نظرثانی کے لئے اپنے حلف نامہ داخل کئے تھے۔

پچھلے سال ڈسمبر سے مختلف مراحل میں ان کے استدلال کی سماعت کرنے اور ان کی حلف ناموں اور دیگر متعلقہ دستاویزات کی جانچ کرنے کے بعد جسٹس اپادھیائے نے پیر تک چار مراحل میں ان میں سے 258کے خدمات کوبرخواست کرنے کا حکم نامہ دوبارہ جاری کیاہے