ٹی آر ایس کی رکنیت سازی مہم کے نشانہ کو تکمیل کی ہدایت

   

تلنگانہ بھون میں کارگزار صدر ٹی آر ایس کے ٹی آر کا انچارجس سے خطاب
حیدرآباد۔26جولائی (سیا ست نیوز) کارگذار صدر تلنگانہ راشٹر سمیتی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے رکنیت سازی مہم کے نگران قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں ہدایت دی کہ وہ 30جولائی تک تمام امور کی تکمیل یقینی بنائیں اور رکنیت سازی کے دوران وصول کی گئی رقومات جمع کرنے کے علاوہ درخواست کے ساتھ وصول کئے جانے والے مکمل دستاویزات بھی جمع کروادیں۔ تلنگانہ راشٹر سمیتی کے اس اجلاس میں ٹی آر ایس کی رکنیت سازی میں بالواسطہ توسیع کی گئی ہے اور نگران قائدین کو ہدایت دی کہ وہ اپنے حلقہ جات میں ہونے والی مکمل رکنیت سازی کی تفصیلات پارٹی میں جمع کروائیں۔کارگذار صدر تلنگانہ راشٹرسمیتی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں ٹی آر ایس کی مقبولیت کا اندازہ اس رکنیت سازی مہم سے کیا جاسکتا ہے جس میں لوگ قطار در قطارکھڑے ہوتے ہوئے پارٹی کی رکنیت حاصل کر رہے ہیں۔ مسٹر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹر سمیتی کا کسی بھی سیاسی جماعت سے اب کوئی مقابلہ نہیں ہے کیونکہ ٹی آر ایس نے ثابت کردیا ہے کہ یہ ایک عوامی سیاسی جماعت ہے اور ریاست میں ٹی آر ایس کی حکومت نے جو فلاحی اقدامات کئے ہیں ان سے عوام بیحد متاثر ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی کارکردگی سے عوام کے مطمئن ہونے کے سبب ہی ریاست میں تلنگانہ راشٹر سمیتی ناقابل تسخیر طاقت بن کر ابھر چکی ہے۔ تلنگانہ عوام نے دیگر سیاسی جماعتوں کو پوری طرح سے مسترد کردیا ہے۔ اجلاس میں شریک 67رکنیت سازی کے نگران قائدین نے اپنے حلقہ جات اسمبلی میں ہونے والی رکنیت سازی مہم کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے عوامی احساسات سے واقف کروایا اور کہا کہ ریاست میں عوام تلنگانہ راشٹر سمیتی کے دو زمروں کی رکنیت سازی میں پہلے زمرہ کو زیادہ لوگوں نے منتخب کیا ہے اور اکثریت نے سرگرم کارکن بننے میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ بنیادی رکنیت سازی کا حصہ بننے والوں کی تعداد 30 فیصد سے بھی کم ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ کارگذار صدر تلنگانہ راشٹر سمیتی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے پارٹی قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ 30 جولائی تک رکنیت سازی کے تمام امور مکمل کرتے ہوئے فوری بوتھ واری اساس پر کمیٹیوں کی تشکیل کے اقدامات کو یقینی بنائیں اور ریاست میں مجوزہ بلدی انتخابات کے لئے سرگرم ہوجائیں اور اپنے اپنے حلقوں میں پارٹی کارکنوں اور قائدین کو متحرک کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے انجام دی جانے والی فلاحی اسکیمات کے متعلق شعور بیداری مہم چلائیں اور عوام کے درمیان رہتے ہوئے ان کے مسائل کو حل کریں۔