ٹی آر ایس کے 5 سروے میں جی ایچ ایم سی کے 99 بلدی ڈیویژنس میں کامیابی کے اشارے

   

15 کارپوریٹرس کی کارکردگی سے عوام ناخوش ، رویہ تبدیل کرلینے کا کے ٹی آر نے دیا انتباہ
حیدرآباد :۔ ٹی آر ایس کی جانب سے جی ایچ ایم سی انتخابات میں کرائے گئے پانچ سروے میں ٹی آر ایس کو 91 بلدی ڈیویژنس پر کامیابی حاصل ہونے کے اشارے ملے ہیں اور ساتھ ہی 15 ٹی آر ایس کارپوریٹرس کی کارکردگی پر عوام نے اپنے عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ و ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے ان 15 کارپوریٹرس کو اپنا رویہ تبدیل کرنے اور عوام کے درمیان پہونچکر دوبارہ اعتماد حاصل کرنے کی تاکید کی ہے ۔ بصورت دیگر ٹکٹ سے محروم کردینے کا بھی انتباہ دیا ہے ۔ کے ٹی آر نے جی ایچ ایم سی انتخابات کی ذمہ داری ایک چیلنج کے طور پر قبول کی ہے اور لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد سے اپنی سرگرمیوں کو کافی تیز کردیا ہے ۔ پارٹی کے باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ابھی تک پارٹی پانچ سروے کرائے ہیں ۔ جن 15 کارپوریٹرس سے عوام ناخوش ہے ان سے کے ٹی آر نے علحدگی میں بات کی ہے اور ان سے کہا ہے کہ تمہارا رویہ ٹھیک نہیں ہے ۔ ابھی بھی وقت ہے رویہ تبدیل کرلیں اور عوام کے درمیان پہونچ جائیں اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں ۔ ٹی آر ایس نے انتخابات سے قبل کرائے گئے پانچ سروے میں حکومت کی کارکردگی ، مقامی کارپوریٹرس کی کارکردگی ، ٹی آر ایس پارٹی کے تعلق سے عوامی نبض ٹٹولنے کی کوشش کی ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ان پر علحدہ علحدہ عوامی ردعمل حاصل ہوا ہے ۔ 2016 کے جی ایچ ایم سی انتخابات میں کے ٹی آر نے 150 کے منجملہ 100 نشستوں پر کامیابی کا نشانہ مقرر کیا اور 99 بلدی ڈیویژنس پر کامیابی حاصل کی تھی بعد میں کانگریس اور تلگو دیشم کے ایک ایک کارپوریٹر نے حکمران جماعت ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی جس کے بعد جی ایچ ایم سی میں ٹی آر ایس کی عددی طاقت 101 تک پہونچ گئی ۔ ان میں 15 کارپوریٹرس کی کارکردگی سے عوام مطمئن نہیں ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ سروے میں 15 سے زیادہ کارپوریٹرس کی کارکردگی سے عوام مطمئن نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ اگر حقائق پر مبنی رپورٹ عوام کے سامنے پیش ہوتی ہے تو عوام میں غلط پیغام پہونچنے سے روکنے کے لیے کم تعداد منظر عام پر لانے کے بھی اشارے ملے ہیں ۔ ٹی آر ایس کے کارپوریٹرس یہ تصور کررہے تھے کہ جس طرح اسمبلی انتخابات میں تمام موجودہ ارکان اسمبلی کو ٹکٹ ملے ہیں ۔ انہیں بھی اس طرح ٹکٹ ملیں گے ۔ لیکن کے ٹی آر کے تازہ انتباہ کے بعد موجودہ کارپوریٹرس میں بے چینی شروع ہوگئی اور بیشتر کارپوریٹرس میں تجسس پایا جارہا ہے ۔۔