مودی حکومت کے زوال تک کسانوں کو انصاف نہیں ملے گا، لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ٹی آر ایس ارکان کا سیاہ لباس میں احتجاج
حیدرآباد۔/7 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) کسانوں کے مسائل اور دھان کی خریدی کے مسئلہ پر مرکز کے ہٹ دھرمی والے رویہ کے خلاف ٹی آر ایس نے پارلیمنٹ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی نے اعلان کیا کہ اب اس مسئلہ کو عوام کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ سیشن کے آغاز کے پہلے دن سے ہی لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ٹی آر ایس کے ارکان کسانوں سے دھان کی خریدی کے مسئلہ پر واضح تیقن کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کررہے ہیں۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی لیکن مرکز نے اپنے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ مسلسل احتجاج کے بعد پارٹی نے باقی سیشن کا بائیکاٹ کرنے اور عوام سے رجوع ہونے کا اعلان کیا۔ لوک سبھا کے 9 اور راجیہ سبھا کے 7 ارکان اجلاس سے غیر حاضر رہیں گے۔ پارلیمانی پارٹی قائدین ڈاکٹر کے کیشوراؤ اور ناما ناگیشورراؤ کی قیادت میں ٹی آر ایس ارکان نے ایوان کے باہر احتجاج منظم کیا اور کسانوں کے حق میں فیصلہ کرنے کا مرکز سے مطالبہ کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیشو راؤ نے کہا کہ دھان کی خریدی کے مسئلہ پر آج دونوں ایوانوں میں آخری احتجاج تھا اب ہم حکومت سے نہیں بلکہ عوام سے رجوع ہوں گے۔ ٹی آر ایس کے ارکان بطور احتجاج سیاہ لباس میں ملبوس تھے اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔ کیشو راؤ نے مرکز سے واضح موقف کے اعلان تک دونوں ایوانوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دھان کی خریدی کے علاوہ امدادی قیمت کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں احتجاج کے باوجود مرکز کا ہٹ دھرمی کا رویہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے زوال کے بعد ہی ملک کے کسانوں کو انصاف حاصل ہوگا۔ مودی حکومت کے خلاف عوام کے درمیان اب فیصلہ ہوگا۔ ناگیشور راؤ نے کہا کہ مودی حکومت فاشسٹ حکومت ہے جس کے پاس انسانیت کا کوئی تصور نہیں۔ ملک کے عوام بی جے پی کے خلاف بغاوت کی تیاری کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے بائیکاٹ کا فیصلہ انتہائی دکھ کے ساتھ کیا جارہا ہے کیونکہ مرکز کا رویہ افسوسناک ہے۔ کوئی بھی پارٹی پارلیمنٹ کے بائیکاٹ کے حق میں نہیں ہوسکتی لیکن مرکز نے ٹی آر ایس کیلئے ایسا ماحول پیدا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی عدم خرید سے کسانوں کو بھاری نقصان ہوگا۔ مودی حکومت کو مخالف کسان قرار دیتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم خیال جماعتوں کے ساتھ ٹی آر ایس اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے دھان کی خریدی اور اقل ترین امدادی قیمت پر قومی پالیسی کے اعلان کا مطالبہ کیا۔ر