پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے ٹی آر ایس ارکان کا واک آؤٹ

,

   

تحریکات التواء نامنظور، ملک میں طبقاتی مردم شماری کا مطالبہ

حیدرآباد۔/30 مارچ، ( سیاست نیوز) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ٹی آر ایس ارکان نے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے ملک میں طبقات کی بنیاد پر مردم شماری کا مطالبہ کیا۔ ارکان پارلیمنٹ ناما ناگیشور راؤ، ڈاکٹر کے کیشو راؤ اور دیگر نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں تحریکات التواء پیش کرتے ہوئے مباحث کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر اوم برلا اور صدرنشین راجیہ سبھا وینکیا نائیڈو نے تحریکات التواء نامنظور کردی جس کے بعد ٹی آر ایس ارکان نے بطور احتجاج دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کیا۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ناگیشورراؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس نے تلنگانہ عوام سے متعلق ہر مسئلہ کو پارلیمنٹ میں موضوع بحث بنانے کی کوشش کی ہے۔ ملک میں طبقات کی بنیاد پر مردم شماری کے ذریعہ ہر طبقہ کو ان کی آبادی کے لحاظ سے فوائد اور سہولتیں فراہم کی جاسکتی ہیں۔ اس اہم مسئلہ پر مباحث کیلئے ٹی آر ایس نے تحریک التواء پیش کیں۔ دونوں ایوانوں میں تحریکات کو نامنظور کرنے پر واک آؤٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس طویل عرصہ سے طبقات کی بنیاد پر مردم شماری کی مانگ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 92 برس پہلے طبقاتی مردم شماری کی گئی تھی اس کے بعد سے کسی بھی حکومت نے اس جانب توجہ نہیں کی۔ ناگیشور راؤ نے بتایا کہ طبقاتی مردم شماری کے حق میں تلنگانہ اسمبلی میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی اور اسے مرکزی حکومت کو روانہ کیا گیا۔2014 میں ٹی آر ایس حکومت نے او بی سی طبقات کو پارلیمنٹ اور اسمبلی میں تحفظات کے حق میں اسمبلی میں قرارداد منظور کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس قومی سطح پر او بی سی طبقات کیلئے علحدہ محکمہ کے قیام کا مطالبہ کررہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت غریبوں، پسماندہ اور کمزور طبقات کے مفادات کے خلاف کام کررہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے دیگر پارٹیوں کے ارکان نے پارلیمنٹ میں ایک بھی عوامی مسئلہ کو کیوں نہیں اٹھایا۔ ٹی آر ایس پارٹی عوامی مسائل پر احتجاج کرنے والے دیگر پارٹیوں کے ارکان کی تائید کیلئے تیار ہے۔ ر