پارٹی ارکان اسمبلی کی بے وفائی کے خلاف بی آر ایس سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی

   

پارٹی قیادت کی ماہرین قانون سے مشاورت ، 27 جون کو ہائی کورٹ میں سماعت مقرر
حیدرآباد ۔ 24 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : بی آر ایس تلنگانہ میں سیاسی بحران سے گذر رہی ہے ۔ ایک کے بعد دیگر ارکان اسمبلی کار سے اتر رہے ہیں اور حکمران جماعت کانگریس میں شامل ہورہے ہیں جس سے پارٹی قیادت فکر مند ہوگئی ہے ۔ ایک طرف جہاں پارٹی کے ارکان اسمبلی کو سمجھانے منانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ دوسری طرف بی آر ایس کے بی فارم پر کامیاب ہو کر کانگریس میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کے لیے ماہرین قانون سے مشاورت کررہی ہے ۔ اس کے علاوہ کانگریس سے رابطے میں رہنے والے بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو انتباہ دینے کی بھی کوشش کی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کو شکست ہوگئی ہے لوک سبھا انتخابات سے قبل رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر کے کیشو راؤ نے کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کردیا ۔ ان کی دختر مئیر حیدرآباد جی وجئے لکشمی کانگریس میں شامل ہوگئی ۔ اس کے علاوہ ارکان اسمبلی ڈی ناگیندر اور کڈیم سری ہری کانگریس میں شامل ہوگئے ۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر کے قریبی رہنے والے رکن اسمبلی سابق اسپیکر پوچارام سرینواس ریڈی اس کے علاوہ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر اور ان کی بہن کویتا کے قریبی رہنے والے اسمبلی حلقہ جگتیال کے رکن اسمبلی ڈاکٹر سنجے بھی کانگریس میں شامل ہوگئے ۔ اسمبلی انتخابات سے قبل ضلع کھمم کی نمائندگی کرنے والے واحد بی آر ایس کے رکن اسمبلی بھی کانگریس میں شامل ہوگئے ۔ بی آر ایس پارٹی نے ناگیندر کے علاوہ دیگر ارکان اسمبلی کی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کی اسپیکر اسمبلی کو یادداشت پیش کی ۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ سے بھی رجوع ہوئی ہے ۔ ڈی ناگیندر کانگریس میں شامل ہوکر تین ماہ ہوگئے ہیں اس تناظر میں سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کے لیے ماہرین قانون سے مشاورت کررہی ہے ۔ سپریم کورٹ نے ماضی میں ایک رولنگ دی تھی جس میں کہا گیا تھا اسپیکر تین ماہ میں نا اہل قرار دینے کی پٹیشن پر فیصلہ کریں ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیرا نمبر 30 اور 33 کے مطابق ہائی کورٹ فوری فیصلہ کرے۔ 27 جون کو ہائی کورٹ میں ڈی ناگیندر کو نا اہل قرار دینے کے مسئلہ پر سماعت مقرر ہے ۔ ہائی کورٹ کی جانب سے فوری کوئی فیصلہ نہ کرنے کی صورت میں ناگیندر کے علاوہ دوسرے 4 ارکان اسمبلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔۔ 2