پارٹی قائدین کے اصرار پر کے ٹی آر کا ردعمل
لوک سبھا انتخابی تیاریوں کیلئے اجلاس کا انعقاد
حیدرآباد /19 جنوری ( سیاست نیوز) پارٹی کا نام تبدیل کرکے دوبارہ ٹی آر ایس رکھنے زور پکڑتے مطالبہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس پر غور کرنے کا کے ٹی آر نے بی آر ایس کی ایک خاتون قائد کو تیقن دیا ہے ۔ بی آر ایس سے پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔ ہر دن تلنگانہ بھون میں ایک لوک سبھا حلقہ کے بی آر ایس قائدین کا اجلاس طلب کیا جارہا ہے ۔ پارٹی قائدین اسمبلی انتخاب میں شکست پر اپنے تاثرات پیش کرکے وجوہات بھی بتا رہے ہیں ۔ بیشتر قائدین شکست کیلئے پارٹی نام کی تبدیلی کو اصلی وجہ بتا رہے ہیں۔ پارٹی کے نام سے تلنگانہ لفظ ہٹ جانے سے شناخت ختم ہونے کا دعوی کر رہے ہیں ۔ تلنگانہ تحریک میں ٹی آر ایس کو عوام کی کافی اہمیت حاصل ہوئی تھی ۔ دو انتخابات بھی ٹی آر ایس کے نام پر لڑے گئے تھے ۔ علاقائی پارٹی کو قومی پارٹی میں تبدیل کرنے ٹی آر ایس کو بی آر ایس میں تبدیل کیا گیا جس سے پارٹی کے نام سے تلنگانہ غائب ہوگیا ۔ تلنگانہ اور ٹی آر ایس ایک دوسرے سے جڑے ہیں اور اس کے ساتھ عوامی جذبات بھی وابستہ ہیں۔لہذا پارٹی قیادت پارٹی کا نام تبدیل کرنے پر غور کرے اور ہمارے جذبات کو پارٹی صدر کے سی آر سے واقف کرائے ۔ بی آر ایس ورکنگ صدر کے ٹی آر نے کہا کہ پارٹی کے قائدین کا اس معاملے میں زیادہ اصرار ہے ۔ پارٹی کا نام تبدیل کرنے پر دوبارہ غور کیا جائے گا ۔ 2