واشنگٹن، 11 جون (یو این آئی)امریکی سینٹرل کمانڈ سربراہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دیا۔سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان غیرمعمولی انسداددہشت گردی شراکت دار کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے ، پاکستان کیساتھ قریبی انٹیلی جنس تعاون ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کیساتھ تعاون سے داعش خراسان کے درجنوں دہشت گرد ہلاک اور گرفتار ہوئے جن میں تنظیم کے کم از کم 5انتہائی مطلوب رہنما بھی شامل ہیں، پاکستانی حکام نے انٹیلی جنس شیئرنگ سے امریکہ کو کئی اہم کامیابیاں دلائیں۔جنرل کوریلا نے کہا کہ انتہائی مطلوب رہنماوں کی گرفتاری کے فوراً بعد فیلڈ مارشل سیدعاصم منیر نے ذاتی طور پر رابطہ کر کے اطلاع دی، ایبے گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ جعفر کی گرفتاری اور اسکی حوالگی شامل ہے اس وقت یہ دہشتگرد گروہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدی پٹی میں سرگرم ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی شراکت داری انسداد دہشت گردی کے عالمی تناظر میں مؤثر ثابت ہو رہی ہے ، 2024 سے ابتک پاکستان کے مغربی علاقوں میں ایک ہزار سے زائد دہشت گرد حملے ہوئے جن میں تقریباً 700 سیکیورٹی اہلکار اور شہری جاں بحق اور 2500 زخمی ہوئے ۔امریکی سینٹرل کمانڈ سربراہ جنرل کوریلا نے کہا کہ پاکستان فعال انسداد دہشت گردی کی جنگ لڑ رہا ہے ایسا محسوس ہوتا ہے داعش خراسان کمزور ہو چکی اس کی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے اس کی بنیادی وجہ حالیہ مہینوں میں انہیں پہنچنے والا بھاری نقصان ہے ۔
جھارکھنڈ میں تمباکو مخالف قانون نافذ
خلاف ورزی پر 1000 روپے جرمانہ
رانچی۔ 11 جون (ایجنسیز) جھارکھنڈ میں اب عوامی مقامات پر سگریٹ پینا اور تھوکنا شہریوں کو مہنگا پڑ سکتا ہے، کیونکہ ریاستی حکومت نے ان افعال پر جرمانہ 200 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ‘سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات (اشتہار پر پابندی اور تجارت، پیداوار، تقسیم اور فراہمی کا ضابطہ) جھارکھنڈ ترمیمی بل 2021’ کے تحت کیا گیا ہے، جسے اب صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی منظوری حاصل ہو چکی ہے۔