قائد اپوزیشن راہول گاندھی کا وزیر اعظم مودی کو مکتوب
نئی دہلی :29؍مئی ( ایجنسیز )لوک سبھا میں اپوزیشن قائد راہول گاندھی نے آج ایک اہم معاملے میںوزیر اعظم مودی کو خط لکھا ہے جس میں انھوں نے اپنے حالیہ پونچھ دورہ کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’میں نے حال ہی میں پونچھ کا دورہ کیا جہاں پاکستانی گولی باری میں 4 بچوں سمیت 14 لوگوں کی افسوسناک موت ہو گئی اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔سینکڑوں گھر، دکانیں، اسکول اور مذہبی مقامات بری طرح تباہ ہو گئے ہیں۔ کئی متاثرین نے بتایا کہ ان کی سالوں کی محنت ایک جھٹکے میں برباد ہو گئی۔راہول گاندھی نے اپنے مکتوب میں متاثرین کے درد اور تکلیف کو بیان کرتے ہوئے لکھا کہ ’’پونچھ اور سرحد سے ملحق دیگر علاقوں کے لوگ دہائیوں سے امن و بھائی چارے کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ آج جب وہ اس گہرے بحران سے گزر رہے ہیں، تو ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کی تکلیف کو سمجھیں اور ان کی زندگی کو پھر سے سنوارنے کیلئے ہر ممکن مدد کریں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے گزارش کی کہ پاکستان کی گولی باری سے متاثر پونچھ اور دیگر سبھی علاقوں کیلئے ایک ٹھوس اور ہمدردی سے بھرا راحت و باز آبادکاری پیکیج تیار کیا جائے۔ راہول گاندھی نے پونچھ اور دیگر علاقوں میں پاکستانی گولی باری سے متاثر ہوئے لوگوں کا درد صرف پی ایم مودی کو لکھے خط میں بیان نہیں کیا ہے بلکہ یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں وہ متاثرین سے بات کرتے ہوئے بھی نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں وہ کہتے ہیں کہ اس حملے نے پونچھ کے معمولات زندگی کو تہس نہس کر دیا ہے۔ سینکڑوں گھر، دکانیں، اسکول اور مذہبی مقامات بری طرح تباہ ہو گئے ہیں۔ ٹوٹے مکان، بکھرا سامان، نم آنکھیں اور ہر گوشے میں اپنوں سے محروم ہونے کی درد بھری داستان، یہ سب اپنی آنکھوں سے دیکھنے پر ہی اس تباہی کی سنگینی کا احساس ہوتا ہے۔ ان بہادر حب الوطن خاندانوں نے ہر بار سرحد سے ملحق علاقوں میں جنگ کا سب سے بڑا بوجھ بہادری، وقار اور عزم کے ساتھ اٹھایا ہے۔ ان کی ہمت اور حب الوطنی کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔
بیرون ملک گاندھی،نہرو،پٹیل کی شبیہ نظر آئے گی، مودی۔شاہ کی نہیں:کانگریس
کانگریس حکومت میں محنت کش ورکرز کو انصاف ، کرناٹک کے بعد تلنگانہ میں عمل جاری: راہول
نئی دہلی، 29 مئی (یواین آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ بیرون ملک میں ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی شبیہ پیش کی جا رہی ہے ، لیکن سچائی یہ ہے کہ دنیا ہندوستان کو مودی۔شاہ نہیں بلکہ گاندھی،نہرو،پٹیل کے طور پر جانتی ہے ۔کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ہندوستان کی تصویر کو بیرون ملک مودی کی تصویر کے طور پر پہچانے جانے کے لیے تجربہ گاہ بنایا جا رہا ہے ، لیکن ہندوستان کو دنیا میں مہاتما گاندھی، پنڈت جواہر لال نہرو اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کے نام سے جانا جاتا ہے ۔بی جے پی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنی شبیہ کو جائز بنانے کے لیے آپ کرنل صوفیہ قریشی کو لائیں گے ، ان کی فیملی سے آپ پر پھولوں کی بارش کروائیں گے ، لیکن آپ کرنل صوفیہ قریشی کی توہین کرنے والے اپنے وزیر کے خلاف کارروائی نہیں کریں گے ۔ آپ آئی اے ایس افسر فوزیہ ترنم کی توہین کرنے والے اپنے ایم ایل سی کے خلاف کارروائی نہیں کریں گے ۔ترجمان نے کہا کہ بیرون ملک میں اس ملک کو اگر مودی شاہ کے ملک کے طورپر دکھائیں گے تو کوئی عزت نہیں ملے گی۔آپ کو بیرون ملک گاندھی، نہرو۔پٹیل کا ہندوستان ہی دکھانا پڑے گا۔ ملک میں پہلو خان، اخلاق، تبریز، جنید کرتے رہیں گے تو بیرون ملک بھیجنے کے لیے مسلم ایم پیز بھی قرض لینے پڑیں گے ۔ ہندوستان کسی ایک شخص کی تصویر کی تجربہ گاہ نہیں ہے ۔ یہ ملک 140 کروڑ لوگوں کا مشترکہ ورثہ ہے ۔اس دوران کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا ہے کہ گگ ورکرز کے مسئلہ کو حل کرنا کانگریس کی ترجیح ہے اور اس کیلئے کانگریس کی حکومت والی تمام ریاستوں میں قانون بنائے جا رہے ہیں۔جمعرات کو یہاں جاری ایک بیان میں راہول گاندھی نے کہاکہ ریٹنگ نہیں، حق چاہیے ، انسان ہیں ہم، غلام نہیں ۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوران جب میں گگ ورکرز سے ملا، تو یہ الفاظ میرے دل میں اترگئے ۔ کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے ، ایک ایسا آرڈیننس لایا گیا ہے جو گگ ورکرز کو حقوق ،تحفظ اور احترام دیتا ہے ۔ یہ ورکرز دن رات ہمارے لئے کھانا، ضروری سامان اور سہولیات پہنچاتے ہیں، گرمی، سردی اور بارش تک کی پرواہ نہیں کرتے لیکن اکثر انہیں بغیر کسی وجہ ایپ سے ہٹا دیاجاتا ہے ، بیمار ہونے پر چھٹی نہیں ملتی اور ان کی محنت کی کمائی کا فیصلہ خفیہ طریقے سے کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اب یہ ناانصافی ختم ہوگی۔ یہ نیا قانون سماجی تحفظ، منصفانہ معاہدوں، اجرت کے تعین میں شفافیت، من مانی ایپ بلاکنگ کا خاتمہ، ٹیکنالوجی سے ترقی بھی ہونی چاہئے اور انصاف بھی ملنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ راجستھان نے اسے شروع کیا، کرناٹک نے راستہ دکھایا، اب تلنگانہ کی باری ہے ۔ گگ اور پلیٹ فارم پر مبنی کام سے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں اور کام کاج کے تعلقات میں ایک بڑی تبدیلی آ رہی ہے ۔ اس تبدیلی کے مرکز میں کارکنوں کے حقوق ہونے چاہئیں۔ یہ ہمارا ویژن ہے اور ہم اسے ہر ریاست اور پورے ملک تک لے جائیں گے ۔