پاکستان اپنے گھر پر توجہ دے

   

پڑوسی ملک پاکستان کی ہمیشہ سے روایت رہی ہے کہ وہ اپنے داخلی مسائل پر کم توجہ دیتا ہے اور ہندوستان کے معاملات میں مداخلت کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے ۔ پاکستانی حکمرانوں اور وہاں کے سیاستدانوں نے ہمیشہ کشمیر کو مسئلہ بنانے کی کوشش کی ہے ۔ ہمیشہ ہی کشمیری عوام سے اظہارہمدردی کے نام پر داخلی مسائل سے پاکستانی عوام کی توجہ مبذول کروانے کی کوشش کی ہے ۔ پاکستانی حکمران اپنے ملک اور اپنے عوام کے مسائل پر توجہ دینے کی بجائے ہندوستانی اُمور میں مداخلت کرتے رہے ہیں جس کا لازمی نتیجہ یہ برآمد ہوا کہ پاکستان آج دیوالیہ ہونے کے قریب پہونچ چکا ہے ۔ بعض گوشوں کا تو دعویٰ ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہوچکا ہے ۔ وہاں مہنگائی انتہا کو پہونچ چکی ہے۔ پاکستانی عوام کی اکثریت دو وقت کی روٹی کیلئے بھی جدوجہد کرنے پر مجبور ہے ۔ دن بھر کی محنت و مشقت کے بعد لاکھوں بلکہ کروڑوں باشندے ایسے ہیں جو پیٹ بھر کر روٹی بھی نہیں کھا پاتے ۔ لاکھوں خاندان ایسے ہیں جنھیں بنیادی سہولیات تک دستیاب نہیں ہیں۔ کئی شہر ایسے ہیں جہاں خواتین اور بیماروں کو ضروری علاج کی سہولت دستیاب نہیں ہیں۔ پاکستان کے بڑے شہروں کا بھی حال یہ ہے کہ وہاں بجلی محض چند گھنٹے دستیاب رہتی ہے ۔ کئی شہر ایسے ہیں جہاں پینے کے پانی تک بھی آسانی سے دستیاب نہیں ہورہا ہے ۔ پاکستان کے بیرونی زر مبادلہ کے ذخائر ختم ہونے والے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور دوسرے اداروں سے امداد طلب کرتے کرتے پاکستانی حکمران تھک نہیں رہے ہیں لیکن یہ ادارے مدد کرتے کرتے تھک چکے ہیں اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ بھی محض اپنی شرائط پر امداد کرنے کو تیار ہے ۔ اگر یہ شرائط تسلیم کرلی جاتی ہیں جیسا کہ امکان ہے تو پاکستان کے عوام پر مزید اتنا بوجھ عائد ہوجائیگا کہ ان کا مقصد حیات محض پیٹ بھرنے تک محدود ہوکر رہ جائیگا ۔ پاکستان کے حکمرانوں کو صرف اپنے مفادات سے دلچسپی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ کشمیر اور دیگر مسائل پر اظہارخیال کرتے ہوئے اپنے عوام کی توجہ بنیادی مسائل سے ہٹاتے رہتے ہیں ۔ عوام کی بہتری یا انھیں راحت پہونچانے سے کسی کو دلچسپی نہیں ہے ۔
پاکستان کو بارہا یہ مشورے دیئے گئے ہیں کہ وہ ہندوستان کے داخلی اُمور میں مداخلت ترک کردے ۔ کشمیر کا خواب دیکھنا بند کردے ۔ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا ۔ پاکستان کیلئے بہتر یہی ہے کہ وہ اپنے عوام کے مسائل پر توجہ دے۔ پہلے اپنے گھر کو سدھارنے اور مستحکم کرنے کیلئے جدوجہد کرے ۔ ملک کے عوام کو دو وقت کی روٹی فراہم کرنے کیلئے کوشش کی جائے ۔ ان کی زندگیوں کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ بجلی ، پانی کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے منصوبے بنائے ۔ ملک میں صنعتی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے منصوبے بنائے جائیں۔ عوام کو روزگار فراہم کرنے کیلئے کام کیا جائے ۔ مہنگائی کا بوجھ کم کرنے کیلئے حکمت عملی تیار کی جائے ۔ قیمتوں پر قابو پانے کیلئے حکومت کو کام کرنا چاہئے ۔ پاکستان کے عوام کی اکثریت نامساعد حالات میں زندگی بسر کررہی ہے ۔ حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ عوام کی زندگیوں کو بہتر اور سہولت بخش بنانے پر توجہ کرے ۔ اس کیلئے جدوجہد کرے ۔ عوام کی بہتری کیلئے منصوبے بنائے۔ اس کی بجائے پاکستانی حکومت اور اس کے ذمہ داران مخالف ہند پروپگنڈہ پر توجہ کرتے ہیں جس سے مسائل حل نہیں ہونے والے ہیں بلکہ اس سے خود پاکستان کے لئے مسائل میں اضافہ ہوگا ۔ پاکستانی عوام کی مشکلات میں کمی آنے کی بجائے یہ اور بڑھ جائیں گی ۔ پاکستان کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہئے کہ وہ چاہے جتنا پروپگنڈہ کرے اس سے ہندوستان پر کوئی اثر نہیں ہوگا بلکہ خود پاکستان کے اپنے مسائل بڑھتے جائیں گے اور ایسا ہونا پاکستانی عوام کی زندگیوں میں مزید مسائل پیدا کرنے کا سبب بنے گا ۔
پاکستان کئی دہوں سے مخالف ہند پروپگنڈہ کرنے میں مصروف ہے ۔ کشمیر کے تعلق سے بے بنیاد دعوے کرنے میں وقت ضائع کیا جارہا ہے لیکن اس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔ پاکستان اور اس کے عوام کے لئے یہ بہتر ہے کہ وہ اپنے مسائل پر توجہ دے ۔ اپنے مسائل کی یکسوئی کے لئے کام کرے ۔ عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کیلئے کام کیا جائے ۔ جہاں خود کے عوام کو کوئی راحت نہیں دی جارہی ہے وہاں کشمیر کا راگ الاپنا بیوقوفی کے سواء کچھ نہیں ہے ۔ پاکستانی حکمران جتنا جلد اس حقیقت کو سمجھ لیں یہ اُن کیلئے ہی اتنا بہتر ہوگا ۔