پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں 85 فیصد کمی: امریکی تھنک ٹینک

   

واشنگٹن ۔ 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران امن و استحکام میں خاطر خواہ اضافہ ہوا اور دہشت گردانہ حملوں میں 85 فیصد کمی ہوئی۔پاکستانی تھنک ٹینکس کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں سال 2009ء کے دوران دہشت گردانہ واقعات کی تعداد 2000 کے قریب تھی۔ تاہم 2019ء میں ایسے واقعات کی تعداد کم ہو کر 250 رہی۔ دہشت گردانہ واقعات میں یہ بڑی تبدیلی پاکستانی حکومت کی طرف سے انسداد دہشت گردی کی جاری کوششیں ہیں۔مگر پیرس میں قائم بین الاقوامی واچ ڈاگ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس یا ایف اے ٹی ایف نے گزشتہ برس اکتوبر میں کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو مالیہ فراہمی کے عمل کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کر رہا۔ ایف اے ٹی ایف کا اگلا اجلاس اب آئندہ ماہ یعنی فروری میں ہونا ہے، جس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا پاکستان کو ‘گرے لسٹ‘ یا اْس فہرست سے نکالا جائے یا نہیں جو ایسے ممالک کے ناموں پر مشتمل ہے جہاں دہشت گردی کے لیے مالیہ فراہمی کا سلسلہ روکنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی معیشت کے لیے یہ فیصلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا۔واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک ولسن سنٹر کے ایشیا پروگرام کے سربراہ مائیکل کوگلمین کے مطابق پاکستان میں ”دہشت گردانہ واقعات میں کافی زیادہ کمی جو ہم نے 2014ء کے بعد سے دیکھنا شروع کی، انتہائی زبردست ہے۔۔۔ مگر پاکستان ابھی بھی خطرات سے مکمل طور پر باہر نہیں نکلا۔‘‘