پاکستان میں شاپنگ مالز اور مارکٹس پورا ہفتہ کھلے رکھنے عدالت کا حکم

   

کیا کورونا وبا نے حکومتوں سے وعدہ کیا ہے وہ ہفتے اور اتوار کو نہیں آئے گی؟سپریم کورٹ کا استفسار

اسلام آباد۔18مئی( سیاست ڈاٹ کام )پاکستان کی سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بند رکھے گئے شاپنگ مالز کو کھولنے کا حکم دیا ہے۔ پیر کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالتی بینچ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے حکومت کا وہ حکم نامہ کالعدم قرار دیا جس میں کہا گیا تھا کہ کاروبار ہفتہ اور اتوار کو بند رکھا جائے۔ عدالت نے قرار دیا کہ دو دن کاروبار بند رکھنے کا حکم آئین کی خلاف ورزی ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ پنجاب میں شاپنگ مالز فوری طور پر آج ہی سے کھلیں گے جبکہ سندھ میں حکومت شاپنگ مالز کھولنے کے لیے وزارت صحت سے منظوری لے گی۔سپریم کورٹ نے حکم نامے میں کہاکہ عدالت کو توقع ہے کہ وزارت صحت کوئی غیر ضروری رکاوٹ پیدا نہیں کرے گی اور کاروبار کھول دے گی۔عدالتی حکم میں ہدایت کی گئی ہے کہ تما شاپنگ مالز اور مارکیٹوں میں حفاظتی تدابیر اور ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پنجاب اور اسلام آباد کی انتظامیہ شاپنگ مالز کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے، سندھ میں شاپنگ مالز بند رکھنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ صوبائی حکومت شاپنگ مالز کھولنے کے لیے وفاقی حکومت سے رجوع کرے۔ اجازت ملنے کے بعد صوبے مالز کھولنے میں رکاوٹ پیدا نہ کریں۔ چیف جسٹس نے عدالتی حکم میں کہا کہ کورونا نے پاکستان کو اتنا متاثر نہیں کیا جتنے وسائل صرف کیے جا رہے ہیں۔عدالتی احکامات میں کہا گیا کہ ’سیکرٹری صحت کے مطابق اسلام آباد میں سالانہ ایک ہزار لوگ پولن سے مر جاتے ہیں۔ دیگر بیماریوں سے بھی ہزاروں لوگ مر رہے ہیں۔ امید ہے حکومت صرف کورونا پر سارے وسائل نہیں جھونکے گی۔‘چیف جسٹس پاکستان نے سوال کیا کہ کراچی میں پانچ بڑے مالز کے علاوہ کیا سب مارکیٹیں کھلی ہیں؟ اگر باقی مارکیٹس کھلی ہیں تو شاپنگ مال کیوں بند رکھے گئے ہیں؟ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ منطق بتائی جائے۔ کیا وبا نے حکومتوں سے وعدہ کر رکھا ہے وہ ہفتے اور اتوار کو نہیں آئے گی۔ کیا حکومتیں ہفتہ اتوار کو تھک جاتی ہیں۔ کیا ہفتہ اتوار کو سورج مغرب سے نکلتا ہے۔ ہم تحریری حکم دیں گے کہ ہفتے اور اتوارکو تمام چھوٹی مارکیٹیں کھلی رکھی جائیں۔