اسلام آباد: اس مرتبہ مئی میں ہی پاکستان کو شدید گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صوبہ پنجاب میں اسکول بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے گلیئشر پگھلنے اور سیلابوں کا بھی خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔ پاکستان کا سب سے زیادہ آبادی والا صوبہ پنجاب میں شدید گرمی کی وجہ سے ایک ہفتے کے لیے تمام اسکول بند کیے جا رہے ہیں، جس سے ایک اندازے کے مطابق تقریباً 18 ملین طلبہ متاثر ہوں گے۔ یہ حالیہ چند برسوں میں ملک کو متاثر کرنے والی تازہ ترین موسمیاتی آفت ہے۔ قومی موسمیاتی مرکز کے مطابق پاکستان میں اپریل کے مہینے میں 1961 کے بعد سے سب سے زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔ ماہانہ بنیادوں پر یہ معمول سے دگنی بارشیں تھیں۔ گزشتہ ماہ کی شدید بارشوں کی وجہ سے متعدد افراد ہلاک ہوئے جبکہ املاک اور کھیتی باڑی کو بھی نقصان پہنچا۔پاکستان کے محکمہ موسمیات کے ایک سینئر اہلکار ظہیر احمد بابر کا کہنا ہے، ”اس ماہ کے آخر تک تیز گرمی جاری رہے گی اور درجہ حرارت معمول سے چھ ڈگری زیادہ رہے گا۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ اس ہفتے ملک کے کئی حصوں میں درجہ حرارت 43 ڈگری سیلسیس سے بھی بڑھ جائے گا۔ظہیر احمد بابر نے کہا کہ جون میں بھی گرمی کی ایک شدید لہر آئے گی اور اس وقت درجہ حرارت 45 ڈگری (113 فارن ہائیٹ) سے بھی اوپر جانے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ ایسی صورتحال میں زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں اور مویشیوں کے مالکان کو شدید گرمی کے دوران اپنے جانوروں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔