پاکستان کوآئی ایم ایف پیاکیج کی پہلی قسط موصول

   

ہر تین ماہ میں پاکستان کی کارکردگی کا
جائزہ لیا جائے گا
2021-22ء تک آخری قسط کی سربراہی
اسلام آباد۔ 10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام)پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 6 ارب ڈالر کے بیل ؤٹ پیاکیج میں سے 99 کروڑ 14 لاکھ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوگئی۔اسٹیٹ بینک کے ترجمان نے بتایا کہ یہ رقم 70 کروڑ 16 لاکھ ڈالر کے اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) کے مساوی ہے ۔ واضح رہے کہ جاریہ ماہ 3 جولائی کوآئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دی تھی۔ ملک کے غیر ملکی زرِ مبادلہ پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے کے لیے اس مجموعی پیاکیج میں سے ایک ارب ڈالر فوری طور پر جاری کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔ملک کی کمزور معیشت کو سہارا دینے کی غرض سے لیے گئے آئی ایم ایف پیاکیج کی رقم مرحلہ وار 3 سال 3 ماہ کے عرصے میں موصول ہوگی اور اس دوران ہر 3 ماہ کے بعد پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔اس سے قبل اس ہفتے کے آغاز میں ایک سینئر عہدیدار نے کہا تھا موجودہ سال سے شروع ہو کر 2021-22ء تک 3 سال کے عرصے میں پاکستان کوآئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر ملیں گے۔جس میں سے 4 ارب 35 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی رقم سال 23-2022 تک واپس کرنا ہوگی جس کے بعد پاکستان کو موصول ہونے والی کل رقم محض ایک ارب 65 کروڑ ڈالر ہوگی۔یاد رہے کہ گزشتہ ای ایف اف کے تحت آئی ایم ایف کی جانب سے سال 14-2013 میں ادائیگیوں کاآغاز ہوا تھا جو 2016 میں مکمل ہوگئی تھیں اور اب ان کی واپسی مارچ 2019 سے شروع ہوئی تھی جو جون 2026 تک جاری رہے گی۔لہٰذا 3 سال کے دوران پاکستان کو جاریہ مالی سال میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر ملیں گے جس کے بعد اگلے سال ایک ارب 84 کروڑ 70 لاکھ اور مالی سال 2021-22ء میں ایک ارب 84 کروڑ 70 لاکھ موصول ہوں گے۔جاریہ مالی سال کے دوران پاکستان کو ایک ارب 4 کروڑ 50 لاکھ ڈاکر واپس ادا کرنے ہیں۔