پاکستان کیلئے میں ہر قربانی دینے کو تیار ہوں: عمران خان

,

   

موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے صلح کی پیشکش کے بعد سابق وزیراعظم کے موقف میں نرمی

اسلام آباد : پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنا موقف نرم کرتے ہوئے کہا کہ ‘وہ کسی سے بھی بات کرنے’ اور پاکستان اور اس کی جمہوریت کیلئے ‘ہر طرح کی قربانی دینے’ کو تیار ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا یہ بیان وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے صلح کی پیش کش کے بعد آیا ہے۔ شہباز شریف نے کہا تھا کہ پا کستان کے اقتصادی اور سیاسی چیلنجز کو حل کرنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ پاکستان کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔انہوں نے لکھا کہ پاکستان کی ترقی، مفادات اور جمہوریت کیلئے میں کسی قربانی سے گریز نہیں کروں گا، اس ضمن میں، میں کسی سے بھی بات کرنے کیلئے تیار ہوں اور اس جانب میں ہر قدم اٹھانے کیلئے تیار ہوں۔خیال رہے کہ ایک پاکستانی عدالت نے عمران خان کو عدالت میں پیشی کیلئے وارنٹ کو معطل کرنے سے متعلق ان کے وکلاء کی درخواست جمعرات کے روز خارج کر دی تھی۔ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست خارج کردی تھی اور انہیں 18 مارچ کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم برقرار رکھا گیا تھا، اس سے ایک روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کیلئے دائر درخواست خارج کر دی تھی۔پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ پنجاب انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد زمان پارک آپریشن کے تناظر میں معاملات کے حل پر اتفاق ہو گیا ہے۔فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ انتظامیہ سے ہونے والے مذاکرات کے بعد جمعہ کو لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق شیخ کی عدالت میں متفقہ حل پیش کر دیں گے۔انتظامیہ نے پولیس کے زمان پارک آپریشن کے دوران جلاو، گھیراو اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں تحریکِ انصاف کے کارکنوں کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے ہیں جبکہ ایک مقدمے میں عمران خان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت کی ترجیح عمران خان کو گرفتار کرنا نہیں بلکہ انہیں عدالت میں پیشی پر مجبور کرنا ہے۔انہوں نے جمعرات کی شب ایک ٹیلی ویژن پر کہا کہ حکومت کی حکمت عملی تھی کہ عمران خان کو اس حد تک مجبور کر دیا جائے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں۔ اب ہر طرف سے دباؤ آ رہا ہے اور یقین ہے وہ 18 مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گے۔واضح رہیکہ اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔
پولیس نے عدالتی حکم پر عملدرآمد کیلئے سابق وزیر اعظم کی لاہور میں رہائش گاہ زمان پارک کے باہر دو روز تک آپریشن کیا جس میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔