پبلک سرویس کمیشن پرچہ جات افشاء کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

   

راہول گاندھی کے خلاف کارروائی سے عوامی ہمدردی، رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کا ردعمل
حیدرآباد۔/29 مارچ، ( سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے پرچہ جات کے افشاء معاملہ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر مرکزی وزیر داخلہ سے نمائندگی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ سے زائد بیروزگار نوجوان سرکاری ملازمتوں کیلئے انتہائی مشقت کے ساتھ کوچنگ اور دیگر تیاریاں کرچکے تھے لیکن پرچہ جات کے افشاء نے انہیں مایوس کردیا ہے۔ بیروزگار نوجوان اور ان کے والدین سرکاری ملازمتوں کے بارے میں غیر یقینی کا شکار ہیں۔ ریاست میں 30 لاکھ نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہوچکا ہے۔ وینکٹ ریڈی نے پرچہ جات کے افشاء کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے صدرنشین پبلک سرویس کمیشن سے استعفی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔ کانگریس دور حکومت میں 10 ہزار مخلوعہ جائیدادوں کیلئے ڈی ایس سی نوٹیفکیشن دیا گیا تھا۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ غیر موسمی بارش سے فصلوں کو نقصان پر چیف منسٹر نے 10 ہزار روپئے فی ایکر امداد کا اعلان کیا ہے جو ناکافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھونگیر میں ڈبل بیڈ روم مکانات کیلئے4 ہزار سے زائد افراد نے درخواستیں داخل کی تھیں جن میں سے 2300 کو نااہل قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے حکام کے اس فیصلہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے درخواستوں کو قبول کرنے کی مانگ کی۔ راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ملک بھر میں عوام مودی حکومت اور بی جے پی کے خلاف ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں۔ راہول گاندھی نے نفرت کے خاتمہ کیلئے کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو یاترا کا اہتمام کیا اور عوامی مقبولیت سے بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کو تمام اپوزیشن جماعتوں اور ملک بھر سے تائید حاصل ہورہی ہے۔ کانگریس پارٹی انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہوگی۔ اڈانی معاملات پر لوک سبھا میں سوال کئے جانے کے بعد سورت کی عدالت سے 2019 مقدمہ کا فیصلہ حاصل کیا گیا۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ اپریل کے اختتام تک کانگریس کی جانب سے ملک بھر میں مہم چلائی جائے گی۔ر