پراجول جنسی اسکینڈل: تحقیقاتی عمل غیرجانبدار ہونا چاہئے: کمارا سوامی

   

بنگلورو: جنتا دل سیکولر (جے ڈی۔ایس) کے سینئر لیڈر اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلی ایچ ڈی کمار سوامی نے منگل کو ریاستی حکومت پر پرجول جنسی اسکینڈل معاملے کی تحقیقات کے تعلق سے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ گورنر تھاور چند گہلوت سے مداخلت کرکے ناقص تحقیقاتی عمل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کریں گے ۔ یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کمارسوامی نے اس معاملے میں تحقیقات کی رفتار پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ریاستی حکومت کے خلاف کارروائی کے لیے تمام دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ گورنر کو میمورنڈم سونپنے جارہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تفتیشی عمل غیر جانبدار خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے بجائے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کے مفادات سے زیادہ ہم آہنگ دکھائی دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا ‘‘میں نے سوچا تھا کہ ایس آئی ٹی ایک آزاد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے گی، لیکن پتہ چلا کہ یہ کوئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نہیں ہے ۔ یہ سدارمیا کی تحقیقاتی ٹیم اور شیوکمار تحقیقاتی ٹیم ہے ۔انہوں نے فحش ویڈیوز کے پھیلاؤ سے متعلق واقعات کی ٹائم لائن کی تفصیل دی اور دعویٰ کیا کہ انہیں پولیس افسران نے جان بوجھ کر پھیلایا تھا۔ انہوں نے ویڈیو شیئر کرنے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ پولیس یا الیکشن ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے اب تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی اور ویڈیو اور پین ڈرائیو کس نے شیئر کی؟ احتساب کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے انصاف کے تئیں اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سچ سامنے آنا چاہیے ۔ اپنی ساکھ برقرار رکھنے نظریئے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ‘‘میں نے اس معاملے میں میڈیا یا کسی اور کو میرا یا ایچ ڈی دیوے گوڑا کا نام لینے سے روکنے کے لیے عدالت سے حکم امتناعی لیا ہے ۔’’ جے ڈی (ایس) کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا کے معاملے کے درمیان بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے امکان پر، انہوں نے کہا ‘‘میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ بی جے پی کیا فیصلہ کرے گی، یہ ان پر منحصر ہے ۔ میرا ماننا ہے کہ ایسا واقعہ نہیں ہونا چاہئے اور جو بھی ذمہ دار ہے اس کے خلاف مناسب کارروائی کی جانی چاہئے ۔