چیف منسٹر کے پاس اپوزیشن کے لیے وقت نہیں، ہنمنت راؤ کا الزام
حیدرآباد ۔12۔ جون (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے چیف منسٹر کو انتباہ دیا کہ اگر اپوزیشن کو عوامی مسائل پر ملاقات کا وقت نہیں دیا گیا تو کانگریس پارٹی ہائی کورٹ سے رجوع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دریائے گوداوری پر تعمیر کئے گئے آبپاشی پراجکٹس کے معائنہ کے سلسلہ میں کانگریس قائدین کو دو مرتبہ اجازت سے انکار کیا گیا۔ اگر مزید پابندی عائد کی گئی تو اس مسئلہ کو ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے دورہ کی اجازت حاصل کی جائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ چیف منسٹر کے پاس اپوزیشن کیلئے وقت نہیں ہے اور وہ سیاسی طور پر اپوزیشن کو کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کے سی آر حکومت کا آمرانہ رویہ اپوزیشن کو عدالت سے رجوع ہونے پر مجبور کر رہا ہے۔ چیف منسٹر سے ملاقات کے لئے ہائی کورٹ سے ڈائرکشن حاصل کیا جائے گا ۔ کانگریس دور حکومت میں تعمیر کئے گئے آبپاشی پراجکٹس کے معائنہ سے دو مرتبہ روک دیا گیا ۔ اگر حکومت کے رویہ میں تبدیلی نہیں آئے گی تو پراجکٹس کے دورہ کے لئے ہائی کورٹ سے اجازت حاصل کرنے پر پارٹی مجبور ہوجائے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر کو دستور اور جمہوریت پر بھروسہ نہیں ہے اور وہ اپوزیشن کی اہمیت سے انکار کر رہے ہیں۔ اتم کمار ریڈی اور بھٹی وکرمارکا سے مشاورت کے بعد قانونی کارروائی کو طئے کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ 40 برس کے سیاسی کیریئر میں ایسی حکومت تو نہیں دیکھا جو دستور پر یقین نہیں رکھتی۔ کے سی آر پرگتی بھون تک محدود ہوچکے ہیں اور عوام کورونا وائرس سے پریشان ہیں۔ جونیئر ڈاکٹرس ہڑتال پر ہیں لیکن کے سی آر کو گاندھی ہاسپٹل کے دورہ کی توفیق نہیں ہوئی ۔ انہوں نے نمس کا بھی دورہ نہیں کیا ۔ ریاستی گورنر کو مجبوراً نمس کا دورہ کرنا پڑا۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ حکومت کورونا کی صورتحال سے نمٹنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ ہنمنت راؤ نے بونال فیسٹول منسوخ کرنے سے متعلق حکومت کے فیصلہ کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت کو مذہبی امور میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔ چیف منسٹر کونڈا پوچماں پراجکٹ کے پاس چنڈی یاگم کرسکتے ہیں لیکن خواتین کو بونال فیسٹول کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خواتین کو مندر جانے کی اجازت دی جائے ۔
