ایکریڈیشن حکومت کا احسان نہیں، صحافیوں کی شناخت، عوامی حکمرانی پر استفسار
حیدرآباد ۔ 27 ڈسمبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ایم ایل سی ڈاکٹر شراون داسوجو نے پولیس کی جانب سے TUWJ اور TJF کے قائدین کی گرفتاریوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت، آئین اور جمہوریت پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافی منظوری (ایکریڈیشن) میں کٹوتی کے خلاف پرامن طور پر یادداشت پیش کرنے گئے تھے مگر انہیں غیرقانونی طور پر گرفتار کیا گیا جو جمہوری اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ ڈاکٹر داسوجو نے کہا کہ نانصافیوں کے خلاف یادداشت پیش کرنا کوئی جرم نہیں بلکہ فرض ہے اور سوال کرنا دستور کا عطا کردہ بنیادی حق ہے۔ سوالات سے ہی جمہوری حکمرانی مضبوط ہوتی ہے جبکہ سوال کرنے والوں کو گرفتار کرنا آمریت کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن صحافیوں کی گرفتاری حکومت کے خوف اور عدم برداشت کو ظاہر کرتی ہے۔ ڈاکٹر شراون نے کہا کہ ایکریڈیشن حکومت کا احسان نہیں بلکہ صحافیوں کی پیشہ وارانہ شناخت ہے۔ اس شناخت کو چھین کر اختلاف رائے رکھنے والوں کو جیل بھیجنا اظہار رائے کی آزادی پر کھلا حملہ ہے۔ ناپسندیدہ سوالات کے جواب میں مقدمات اور گرفتاریاں کرنا کیا یہی عوامی حکمرانی ہے۔ انہوں نے حکومت سے استفسار کیا۔ ڈی شراون نے یاد دلایا کہ تلنگانہ کی تحریک میں صحافیوں نے قربانیاں دی تھیں اور آج اسی میڈیا پر حملہ ریاست کے روح کی توہین ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس خطرناک رجحان کو روکا نہ گیا تو ایک ایسی خاموشی مسلط ہوجائے گی جہاں کوئی سوال نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے حقوق اور جمہوریت کے تحفظ کیلئے ہر شہری کو آواز بلند کرنی ہوگی کیونکہ آج صحافیوں کی آواز دبائی جارہی ہے تو کل عوام کی آواز بھی خاموش کردی جائے گی۔2
