عین انتخابات سنگ بنیاد انتخابی حربہ ، نوجوانوں کو ہتھیلی میں جنت دکھانے کے مترادف
حیدرآباد۔20۔نومبر(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے پرانے شہری کی ترقی کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کا آغاز انتخابات کے اعلان سے قبل ہوتا ہے اور انتخابات کے عمل کی تکمیل کے بعد سنگ بنیاد کی تختی رہ جاتی ہے لیکن کام شروع نہیں کئے جاتے جو کہ پرانے شہر کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پیشرو حکومت نے پرانے شہر میں آئی ٹی کاریڈور کو فروغ دینے کے سلسلہ میں اقدامات کے طور پر اپنی معیاد کی تکمیل سے عین قبل ملک پیٹ میں انفارمیشن ٹکنالوجی ٹاؤر کی تعمیر کا فیصلہ کرتے ہوئے اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور اس وقت کے ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی کے علاوہ دیگر منتخبہ عوامی نمائندوں کی موجودگی میں اس پراجکٹ کا افتتاح انجام دیتے ہوئے 700 کروڑ کی لاگت سے تعمیر کئے جانے والے اس پراجکٹ کو جلد مکمل کروانے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا اس پراجکٹ کی تکمیل پر پرانے شہر کے 50 ہزار نوجوانوں کو انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبہ میں ملازمتیں حاصل ہوں گی۔ حکومت تلنگانہ کے اس پراجکٹ کو حکومت نے تلنگانہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کے ذریعہ مکمل کروانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلہ میں ٹنڈر بھی طلب کئے جاچکے تھے لیکن 2اکٹوبر2023 کو سنگ بنیاد تقریب کے انعقاد کے بعد اب ایک سال سے زیادہ عرصہ گذر چکا ہے لیکن اس پراجکٹ کے سلسلہ میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور نہ ہی حکومت کی جانب سے ٹھیکہ داروں کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں ملک پیٹ آئی ٹی ٹاؤر کا مستقبل بھی تعطل کا شکار نظر آنے لگا ہے۔ 11 ایکڑ پر محیط 15لاکھ مربع فیٹ پر تعمیر کے منصوبہ کے ساتھ اس پراجکٹ کا ماڈل بھی سنگ بنیاد تقریب کے موقع پر پیش کیا گیا تھا اور یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کی نگرانی میں اس ٹاؤر کی تکمیل کے بعد یہاں آئی ٹی کمپنیوں کو مدعو کرتے ہوئے انہیں اپنے مراکز شروع کرنے کے لئے کہا جائے گا۔ حلقہ اسمبلی ملک پیٹ اور پرانے شہر کی ترقی میں ملک پیٹ آئی ٹی ٹاؤر کو اہم سنگ میل تصور کرتے ہوئے یہ کہا جار ہاتھا کہ اب ملک پیٹ ٹی وی ٹاؤر کے بجائے ملک پیٹ آئی ٹی ٹاؤر سے پہچانا جائے گا لیکن ایک سال سے زائد کا عرصہ گذرنے کے باوجود اس اراضی پر کسی بھی طرح کی سرگرمیاں نہ ہونے پر اطراف کے علاقوں کی عوام میں یہ احساس پیدا ہونے لگا ہے کہ ملک پیٹ آئی ٹی ٹاؤر بھی انتخابی حربہ ہی تھا اسی لئے اب تک اس پراجکٹ کے کاموں کا آغاز نہیں ہوپایا ہے ۔ اس پراجکٹ کے سنگ بنیاد کے موقع پر منعقدہ تقریب میں اس وقت کے ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے اندرون 36 ماہ اس پراجکٹ کو مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اب جبکہ 11ماہ گذرچکے ہیں ‘ ریاست میں حکومت تبدیل ہوچکی ہے تو ایسی صورت میں اس پراجکٹ کے آغاز کے کوئی امکانات نظر نہیں آرہے ہیں۔ملک پیٹ انفارمیشن ٹکنالوجی ٹاؤر کے تعمیری کاموں کے عدم آغاز کے سلسلہ میں منتخبہ عوامی نمائندوں کی جانب سے اختیار کردہ خاموشی پر بھی پرانے شہر کے عوام حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کیونکہ اس پراجکٹ کے شروع ہونے کی صورت میں 50 ہزار نوجوانوں کو ملازمت حاصل ہوسکتی ہے۔3