پرانے شہر میں خواتین کیلئے ضامن روزگار کی تربیت پر زور

   

مسجد خزانہ آب میں عائشہ آفندی اسکل ڈیولپمنٹ سنٹر کا افتتاح ، جناب ظہیرالدین علی خان اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔6فبروری(سیاست نیوز) مساجد اور مدرسوں سے آنے والے تعلیمی انقلاب قوم کی تقدیر بدلنے کا ضامن ہوتا ہے اور مساجد کے اماموں ‘ موذنوں کی عصری تعلیم سے وابستگی نئے دور کی شروعات کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ حافظ اور عالموں کے اندر تجارت کرنے کی سونچ اورفکر یقینا ملت میںایک نئی تبدیلی لائے گی ۔ فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے مسجد خزانہ آب دودھ بائولی میں شروع کئے جانے والے عائشہ آفندی اسکل ڈیولپمنٹ سنٹر کی افتتاحی تقریب سے مہمان ِخصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے جناب ظہیر الدین علی خان نے ان خیالات کااظہار کیاہے۔ صدر کمیٹی مسجد خزانہ آب وٹرسٹی فیض عام ڈاکٹر مخدوم محی الدین کی صدرات میں تقریب منعقد ہوئی ۔ جس سے سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین‘ ٹرسٹی فیض عام سید حیدر علی ‘ رضوان نے بھی خطاب کیا۔ کینڈا میںمقیم ڈاکٹر سید عبد الرحیم کے تعاون سے ان کی والدہ محترمہ عائشہ آفندی صاحبہ کے نام پر اس سنٹر کو فیض عام ٹرسٹ کی نگرانی میں قائم کیاگیا ہے۔ تقریب کا آغازمحمد عبدالعالی صدیقی کی قرآت کلام پاک سے ہوا جبکہ قاری محمد عبدالرحمن علی نے بھی قرآت کلام پاک کی اور نعت شریف کا بھی نذرانہ پیش کیاگیا۔کاروائی ڈاکٹر محمد شجیع الدین نے چلائی اس کے علاوہ مذکورہ اسکل ڈیولپمنٹ سنٹر کے ٹرینی ڈاکٹر عبدالقدیر بھی موجود تھے ۔ اپنی تقریر کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے جناب ظہیر الدین علی خان نے کہاکہ حافظ اورعالم حضرات میں تجارت کی فکر ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھٹکل ایک ایسا ہی مقام ہے جہاں پر مساجد کے امام او رموذنین نہ صرف اپنے دینی فرائض انجام دیتے ہیںبلکہ اسکے ساتھ تجارت کو بھی ترجیح دیتے ہیں ۔ جناب ظہیر الدین علی خان نے کہاکہ ضرورت ا س با ت کی ہے کہ ہم مساجدکے اماموں او رموذنین کے ساتھ نرمی او راخلاص کارویہ اختیار کریں۔ ان کے ساتھ بے ہودہ انداز کی گفتگو سے گریز کیاجانا چاہئے۔جناب ظہیر الدین علی خان نے کہاکہ ایم ایس ایم ای کے تحت چھوٹی صنعتیں قائم کرنے اورخواتین کو اس میںسرگرم رول ادا کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہاکہ تائیون اوردنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک میں موبائیل فون سے لے کر کیمروں تک کے چپ جو ہیں وہ خواتین تیار کرتے ہیں۔اگر پرانے شہر میں اس کام کو فروغ دیا جائے اورخواتین اس کام کو انجام دینے میںسرگرم رول ادا کریں تو گھریلو اخراجات کی آسانی کے ساتھ تکمیل ہوجائے گی۔جناب ظہیر الدین علی خان نے نوجوانو ں کو مشورہ دیاکہ وہ چبوتروں پر بیٹھ کر اپنا وقت خراب کرنے کے بجائے اپنے بہتر مستقبل کی طرف توجہہ دیں۔ انہوں نے ریاستی حکومت کی جانب سے چلائے جانے والی ٹی ہب کا بھی اس موقع پرتذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ حال ہی میںاس ٹی ہب کے چیرمن سے ملاقات ہوئی اور انہوں نے بتایاکہ سب سے سمجھدار اور ہوشیار قوم مسلمان ہے۔انہوںنے کہاکہ مسلمان قوم کواگر ضرورت ہے تو صرف رہنمائی کی ہے اور مساجد ‘مدرسوں سے جو رہنمائی ممکن ہے وہ کسی او رمقام سے نہیںہے۔صدارتی خطاب میں ڈاکٹر مخدوم محی الدین نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالحکیم نے اس اسکل ڈیولپمنٹ نے قیام عمل میںلایاہے اور مستقبل میںوہ مزید اس قسم کے مراکز قائم کرنے کے لئے بھی وہ تیار ہیں۔ ادارہ سیاست او رفیض عام مسلسل اس کام کو انجام دے رہا ہے‘ بغیر کسی مذہبی تفریق کے غیر مسلم برداران بھی ہمارے اس کام میںمددگار ثابت ہوئے ہیں۔ محبت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ساتھ ہمیںان کاموں کو انجام دینا ہے۔ او رتعلیم یافتہ ہونے کے بعدہی اس فن میںآپ کومہارت حاصل ہوگی اور نوجوانوں سے انہوں نے اس کام میںساتھ رہنے کااستفسار بھی کیاہے۔انہوں نے لڑکیوں سے کہاکہ اصل تعلیم کے علاوہ روزگار سے جڑے کورسیس پر بھی توجہہ دیں۔فیض عام ٹرسٹ کی تعلیم کو فروغ دینے کے لئے کی جانے والی کاوشوں پرروشنی ڈالی اور ٹرسٹ کے تفصیلات سے واقف کروایا۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کے سلسلے میںاپنے مقاصد کو پورا کرنے کوششیں اب بھی جاری ہیں۔ انہوں نے پرانے شہر کے معاشرے میںتعلیم کے متعلق لڑکیوں پر لڑکوں کو ترجیح دینے کی بات کو قابل افسوس قراردیا۔انہوں نے تعلیم کے متعلق فیض عام ٹرسٹ کی کوششوں اوردیگر فلاحی کاموں کی تکمیل میںادارے ریاست کے گرانقدر تعاون کا ناقابل فراموش قراردیا ۔جناب افتخار حسین نے کہاکہ بیرونی ریاستوں میںانجام دینے والے امدادی کام ادارے سیاست کے بغیر پورے ہونا ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ جب کبھی فیض عام ٹرسٹ نے آواز لگائی ادارے سیاست نے اپنادست تعاون آگے بڑھایاہے۔ انہوں نے اس مرکز سے بھرپور استفادہ اٹھانے کی بھی لوگوں سے اپیل کی ہے ۔ مسجد کمیٹی کی جانب سے اس موقع پر مہمانِ خصوصی اور دیگر کا استقبال کرتے ہوئے تہنیت پیش کی گئی اورجن طلبہ اورطالبات جنھو ںنے عائشہ آفندی اسکل ڈیولپمنٹ سنٹر دودھ بائولی میںداخلہ لئے ہیںسے سوال جواب کا سیشن بھی چلایاگیا۔ جناب رضوان کے شکریہ پر تقریب کا اختتام عمل میںآیا۔