پرانے شہر میں میٹرو ریل کے کاموں کی تیزی سے پیشرفت

   

تا حال 189 مالکان جائیداد کی رضا مندی ، متاثرین میں 7 جنوری کو معاوضہ چیکس کی ادائیگی
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : حیدرآباد کے پرانے شہر میں میٹرو ریل کی تعمیرات کے لیے درکار فیلڈ ورک کو تیزی سے مکمل کررہے ہیں ۔ حیدرآباد ایرپورٹ میٹرو ریل لمٹیڈ ( ایچ اے ایم ایل ) اور محکمہ مال کے عہدیدار تیزی سے کاموں کو انجام دے رہے ہیں ۔ میٹرو ریل کی تعمیر کے لیے بنیادی طور پر اپنی جائیدادوں سے محروم ہونے والے متاثرین کو معاوضہ فراہم کرنے کا پروگرام آخری مراحل میں پہونچ گیا ہے ۔ رضا مندی کے خطوط دینے والوں کو 7 جنوری کو حیدرآباد کلکٹریٹ میں معاوضہ کے چیکس دینے کے انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ دوسرے مرحلے کی توسیع کے حصہ کے طور پر ایم جی بی ایس سے چندرائن گٹہ تک 7.5 کلو میٹر کاموں کو حکومت پہلی ترجیح کے طور پر مکمل کرنے کے اقدامات کررہی ہے ۔ اس راہداری پر 2471 کروڑ روپئے کے مصارف ہیں ۔ دارالشفاء ، عالیجاہ کوٹلہ ، ہری باولی ، میر مومن کا دائرہ ، لال دروازہ موڑ ، علی آباد جھنڈا ، فلک نما سے گذار رہی ہے ۔ ایچ اے ایم ایل کے عہدیداروں نے ماضی میں بتایا تھا کہ 1100 جائیدادیں متاثر ہورہی ہیں ۔ جس کے لیے کلکٹر حیدرآباد انودیپ درشیٹی نے اس سلسلہ میں مرحلہ وار نوٹیفکیشن جاری کیا ۔ ایچ اے ایم ایل اور محکمہ مال کے عہدیداروں نے جائیدادوں سے محروم ہونے والوں کو فی گز اراضی 81 ہزار روپئے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ۔ جو لوگ اس سے اتفاق کرتے ہیں انہیں رسول پورہ میٹرو بھون کو پہونچکر دستاویزات کے کاموں کو مکمل کرلینے کا مشورہ دیا گیا تھا ۔ جس پر پرانے شہر کے متعلقہ علاقوں کے متاثرین گذشتہ 10 دن سے میٹرو بھون پہونچکر دستاویزی کاموں کی تکمیل کررہے ہیں ۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ تاحال 189 جائیدادوں کے مالکان نے رضا مندی کے خطوط دئیے ہیں ۔ آئندہ چار دن میں مزید 300 مالکان کی جانب سے رضا مندی کا اظہار کرنے کے قوی امکانات ہیں ۔ حیدرآباد کلکٹریٹ میں وزراء اور رکن پارلیمنٹ ارکان اسمبلی کے ہاتھوں متاثرین میں چیکس تقسیم کئے جائیں گے ۔ جس کے دوسرے دن سے ہی پرانے شہر میں انہدامی کارروائی شروع کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں ۔ پہلے مرحلے میں 50 مالکان جائیدادوں کو کلکٹریٹ حیدرآباد میں چیکس تقسیم کئے جائیں گے ۔ ماباقی افراد کو میٹرو بھون میں چیکس فراہم کئے جائیں گے ۔۔ 2