پرانے شہر میں میٹرو ٹرین اور سڑکوں کی توسیع کا مطالبہ

   

عثمان ساگر و حمایت ساگر کا تحفظ کیا جائے، اسمبلی میں اکبر اویسی کی تجاویز
حیدرآباد: مجلس کے فلور لیڈر اکبر اویسی نے پرانے شہر میں میٹرو ٹرین سرویس کے آغاز کے علاوہ سڑکوں کی توسیع اور ٹریفک پر قابو پانے کیلئے فلائی اوورس کے کام میں تیزی پیدا کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسمبلی میں شہر کی ترقی پر مختصر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے اکبر اویسی نے کہا کہ حیدرآباد کی شناخت گولکنڈہ اور چارمینار کے علاوہ عثمان ساگر اور حمایت ساگر سے ہے لیکن دونوں ذخائر آب شدید بارش کے باوجود سوکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبگیر علاقوں میں قبضے روکنے میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ حسین ساگر 4,000 ایکر پر محیط تھا لیکن آج صرف 1,000 ایکر باقی بچا ہے ۔ حکومت نے لمبنی پارک ، این ٹی آر سمادھی ، نرسمہا راؤ سمادھی ، نکلس روڈ اور دیگر تعمیرات کے ذریعہ حسین ساگر کی اراضی کو کم کردیا ہے۔ حسین ساگر میں صنعتی فضلاء داخل ہورہا ہے جو ماحولیات کیلئے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے موسیٰ ندی کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ میٹرو ٹرین کے پرانے شہر میں آغاز کا مطالبہ کرتے ہوئے اکبر اویسی نے کہا کہ حکومت نے موسیٰ ندی سے ٹرین گزارنے کیلئے ماحولیاتی منظوری کا بہانہ بنایا تھا لیکن موسیٰ ندی پر میٹرو ٹرین کا اسٹیشن تعمیر کیا گیا ہے ۔ حکومت اگر چاہے تو وہ کچھ بھی کرسکتی ہے۔ انہوں نے پرانے شہر میں سڑکوںکی توسیع، میرعالم ٹینک خوبصورت بنانے کی اسکیم کے علاوہ پرانے شہر میں فلائی اوورس ، بس شیلٹرس کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ڈبل بیڈروم مکانات میں مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے حصہ داری دینے کی مانگ کی۔ اکبر اویسی نے شہر کی ترقی کے مسئلہ پر ارکان اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی تجویز پیش کی ۔