ایم جی بی ایس سے چندریان گٹہ تک 7.5 کلومیٹر میٹرو کے لیے زمین کا حصول بہت ضروری ہے۔ یہ حیدرآباد میٹرو ریل (ایچ ایم آر) دوسرا مرحلہ پروجیکٹ کا حصہ ہے۔
حیدرآباد: حیدرآباد میں جاری اولڈ سٹی میٹرو ریل پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر 550 سے زیادہ مسماری مکمل کی گئی ہے، جس سے ابتدائی تخمینہ 1,100 کے بجائے 886 املاک متاثر ہوئی ہیں۔
حیدرآباد ایرپورٹ میٹرو لمیٹڈ (ایچ اے ایم ایل) کے منیجنگ ڈائرکٹر این وی ایس ریڈی کے مطابق، اب تک جائیداد کے مالکان کو 433 کروڑ روپئے کا معاوضہ دیا جاچکا ہے۔
ایم جی بی ایس سے چندریان گٹہ تک 7.5 کلومیٹر میٹرو کے لیے زمین کا حصول بہت ضروری ہے۔ یہ حیدرآباد میٹرو ریل (ایچ ایم آر) دوسرا مرحلہ پروجیکٹ کا حصہ ہے۔
“میٹرو کے ستونوں اور اسٹیشن کے کاموں میں تیزی سے کام جاری ہے۔ ہماری بنیادی توجہ میں درست نقشہ سازی، زیر زمین یوٹیلیٹی کی شناخت اور ان کی منتقلی، مٹی کی جانچ اور جیو ٹیکنیکل تجزیہ اور روٹ کے ساتھ ساتھ حساس ثقافتی ورثے کے ڈھانچے کے تحفظ کے لیے مختلف جی پی ایس سروے شامل ہیں۔” انہوں نے اتوار، 7 ستمبر کو کہا۔
ریڈی نے کہا کہ اولڈ سٹی میٹرو کوریڈور کو اعلی درستگی والے جی این ایس ایس (گلوبل نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم) ریسیورز کا استعمال کرتے ہوئے درست پوزیشننگ کے لیے الگ کیا گیا ہے، جو سروے اور نقشہ سازی کے کاموں کے لیے ضروری ہے۔
“ہم ستونوں کی جگہوں پر زیر زمین رکاوٹوں کی نشاندہی کر رہے ہیں اور ان کا رخ موڑ رہے ہیں۔ ماسٹر پلان کے مطابق سڑک کو 100 فٹ تک چوڑا کیا جا رہا ہے،” انہوں نے کہا۔