پردہ ، عزت و سعادت کا ضامن

   

فاطمہ بانو بنت قطب الدین
اسلام کائنات انسانی کے تمام طبقات کیلئے اللہ کی عظیم رحمت و نعمت بن کر آیا۔ اس نے تمام گرتے ہوؤں کو تھاما، پسماندہ لوگوں کو بلند کیا، مظلوموں کو نجات کا پیغام دیا، محروموں پر نوازشوں کی بارش کی، ہر طبقہ کے کھوئے ہوئے حقوق واپس دلائے اور عورتوں کو بھیڑ بکریوں کے مقام سے اُٹھاکر انسانیت کے بلند مقام پر بٹھایا۔عورت کا رشتہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے ٹوٹ گیا تھا اور اسی حالت میں صدیاں گزر گئیں۔ عین اسی دوران تہذیب جدید کے جھوٹے رنگ فریب کو نکھارا اور چمکایا گیا۔ عورتوں کے متعلق پہلا اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ وہ فطرتاً آزاد ہیں، پھر وہ کونسا معیار ہیں جس کی بناء پر انھیں اس آزادی سے محروم رکھا جاتا ہے؟۔ اس اعتراض میں یہ امر تسلیم کرلیا گیا کہ عورتیں آزادی سے محروم ہیں، لیکن جب سوال یہ پیدا ہوا کہ وہ آزادی سے کہاں محروم ہیں؟ اور اس کے دلائل کیا ہیں؟ تو جواب میں دو دلیلیں پیش کی جاتی ہیں۔ عورتوں کو تعلیم نہیں دی جاتی اور دنیا کے ثقافتی و تمدنی اور سیاسی مشاغل میں انھیں شریک نہیں کیا جاتا، بلکہ ان کو پردہ میں مقید کرکے رکھا جاتا ہے، جس کا مفہوم یہ ہے کہ وہ مردوں کی طرح آزاد نہیں ہیں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ عورتوں کو اسلام نے تعلیم حاصل کرنے سے ہرگز منع نہیں کیا اور مردوں کے ظلم و جبر نے سیاسی و ثقافتی مشاغل سے انھیں دور نہیں رکھا، بلکہ خود فطرت نے انھیں مردوں کی دنیا سے الگ کردیا ہے۔ عورت اور مرد مختلف گروہ ہیں، عورتوں کے پردے میں رہنے کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ وہ آزاد نہیں ہیں، بلکہ ایسا ان کی عزت و آبرو کی حفاظت اور فطری تقاضوں کی بناء پر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالی پردہ کے تعلق سے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا کہ ’’اے نبی کہہ دیجئے! اپنی بیویوں اور بیٹیوں سے اور مؤمنوں کی عورتوں سے کہ وہ لٹکا لیا کریں اپنے اوپر اپنی چادریں، یہ بات زیادہ قریب ہے اس کے کہ وہ پہچان لی جائیں اور نہ وہ ایذا دی جائیں اور اللہ بہت بخشنے والا نہایت رحم کرنے والا ہے‘‘۔ (سورۃ الاحزاب۔ ۵۹)مسلم خواتین پردہ کی برکت سے چودہ سو سال سے ان تمام آفات و مصائب کی زد سے محفوظ رہتی چلی آئی ہیں، جو ان کے سواء دنیا کی دیگر عورتوں پر واقع ہوئے۔ پردہ سے بڑھکر اور کوئی ہتھیار نہیں ہے، تاہم چند افراد پردہ کو زمانہ جاہلیت کی باقی ماندہ رسم بتاتے ہیں، جب کہ درحقیقت پردہ عزت اور غیرت مندی کی علامت اور عورتوں کی عزت و سعادت کا ضامن و کفیل ہے اور یقیناً پردہ ہر اعتبار سے عورتوں کیلئے مفید ہے۔