سی ای او ششی شیکھر نے جانبداری کا الزام عائد کیا‘ بی بی سی کی جانب سے منعقدہ ایک ایوارڈ پروگرام میں شرکت سے انکار
نئی دہلی۔دہلی میں مسلمانوں پر حملے اورفسادات کو بی بی سمیت دیگر غیر ملکی میڈیا نے کافی نمایاں طور پر پشی کیاہے او رہندوستانی میڈیا کی طرح اس انسانی المیہ کے وقت بھی ہندو مسلم کرنے کے بجائے متاثرین تک پہنچ کر حقائق پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
تاہم اس سے پرسار بھارتی ناراض ہے
۔ پرسار بھارتی کے سی او ششی شیکھر نے بی بی سی پر جابنداری کاالزام عائدکیاہے۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے بی بی سی کے پروگرام میں شامل ہونے سے بھی انکار کردیا۔
دراصل بی بی سی عالمی یوم خواتین کے موقع پر بی بی سی انڈین اسپورٹس وومین آف دی ائیر ایوارڈ نائب منعقد کررہا ہے۔
اس میں شامل ہونے کے لئے ششی شیکھر کو بھی دعوت نامہ بھیجا گیاتھا۔ لیکن انہوں نے دہلی میں مسلمانوں پر حملے کی رپورٹنگ میں جابنداری کے الزامات عائد کرتے ہوئے پروگرام کادعوت نامہ قبول کرنے سے انکارکردیا۔
یہی نہیں ششی شیکھر نے باقاعدہ خط بھیج کر دہلی تشدد پر بی بسی کی رپورٹنگ پر اعتراض کیاہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اسی کی وجہہ سے وہ پروگرام کا حصہ نہیں بن سکتے ہیں۔ اپنے خط میں شیکھر نے بی بی سی صحافی یوگتا لمیے کی ویڈیونیوز رپورٹ کا بھی حوالہ دیا ہے۔
ششی نے الزام عائد کیاہے کہ اس رپورٹ میں دہلی پولیس کو یکطرفہ طور دکھایا گیا‘لیکن اس فسادی بھیڑ کا دکر نہیں ہے جس نے دہلی پولیس کے کانسٹبل رتن لال کی جان لی اور ڈپٹی کمشنرپر حملہ کیا۔
پرسا بھارتی کے سی ای او نے بی بی سی کے ڈائرکٹر جنرل ٹونی بال کو بھیجے اپنے خط میں بی بی سی کی خود مختاری کا احترام کرنے کو بھی کہا ہے۔
ششی شیکھر نے مزیدکہاکہ انہیں امید ہے کہ بی بی سی آگے سے اسبات کا خیال رکھے گا۔
یاد رہے کہ بی جے پی سمیت دوسرے غیرملکی میڈیا کی جانب سے دہلی میں مسلمانوں کے خلاف حملے کی رپورٹنگ کرکے حقائق کو سامنے لانے کی کوشش حکومتی اداروں کو راس نہیں آرہی ہے جو مسلسل اسے غلط رنگ دینے میں مصروف ہیں۔