پرفیوم بزنسمین کی ضبط شدہ رقم سے ٹیکس ادا نہیں ہوا

   

نئی دہلی : اتر پردیش میں قنوج کی عطر کمپنی اوڈوکیم انڈسٹریز اور اس کے مالک پیوش جین کے ٹھکانوں پر چھاپے میں ضبط شدہ پوری رقم کو ‘کیس پراپرٹی’ کے طورپر اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی تحویل میں رکھا گیا ہے اور اس میں سے ایک بھی پیسے کی ٹیکس کی دین داری نہیں نمٹائی گئی ہے ۔ یہ وضاحت مرکزی وزارت خزانہ کے تحت کام کرنے والی ایک ایجنسی نے دی ہے ۔ڈائریکٹوریٹ جنرل آف جی ایس ٹی انٹیلی جنس (ڈی جی جی آئی) نے اترپردیش کے اس عطربنانے والے کے کانپور اور قنوج تک پھیلے ٹھکانوں پر چھاپے کے تعلق سے میڈیا کی رپورٹس کی ایسی خبروں کی تردید کی ہے کہ اس نے چھاپوں میں ملنے والی نقدی کو عطربنانے والی اس یونٹ کے کاروبار کاپیسہ مان کر اس کے مطابق کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بعض رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا تھاکہ پیوش جین کے ذریعہ ٹیکس کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد، ڈی جی جی آئی کی منظوری سے ضبط شدہ رقم سے 52 کروڑ روپے ٹیکس کے بقایا جات کے لیے جمع کرائے گئے ہیں۔ ڈی جی جی آئی نے جمعرات کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس طرح کی خبروں کی تفصیل سے تردید کی۔ اس کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی میں دو مقامات سے اب تک 197.49 کروڑ روپے کی نقدی، 23 کلو سونا اور کچھ قیمتی قابل اعتراض اشیاء برآمد کی گئی ہیں۔اس رقم میں سے 1133.35 کروڑ روپے توکتے سے متاثرہ گجرات کو، 586.59 کروڑ روپے یاس سے متاثرہ مغربی بنگال کو، 51.53 کروڑ روپے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ آسام کو، 503.06 کروڑ روپے کرناٹک کو، 600.50 کروڑ روپے مدھیہ پردیش کو اور اتراکھنڈ کو 187.17 کروڑ روپے دیے جائیں گے ۔