ای وی ایم پر شبہ ، انتخابات میں ناکام کانگریس امیدواروں کی 17 درخواستوں کی سماعت
بھوپال۔ 9 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش ہائیکورٹ میں 19 درخواستیں داخل کرتے ہوئے ای وی ایم مشینوں کی کارکردگی پر شبہات کا اظہار کیا گیا ہے اور عام انتخابات میں پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بشمول بعض بی جے پی قائدین کی کامیابی کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ ان درخواستوں میں سے 17 درخواستیں ان کانگریس امیدواروں کی جانب سے داخل کی گئی ہیں، جنہیں عام انتخابات میں ناکامی حاصل ہوئی ہے جبکہ دیگر 2 درخواستیں ریاستی رائے دہندوں نے داخل کی ہیں۔ بھوپال کے جرنلسٹ راکیش ڈکشٹ نے ایک رائے دہندہ کی حیثیت سے انتخابی عذر داری پیش کی ہے۔ انہوں نے پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے انتخاب کو چیلنج کیا ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ پرگیہ سنگھ فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث ہونے کے علاوہ بدعنوانیوں کا سہارا لیتے ہوئے انتخابات میں کامیاب ہوئی ہیں۔ راکیش ڈکشٹ کے وکیل اروند سریواستو نے کہا کہ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے مذہبی خطوط پر تقاریر کرتے ہوئے ووٹ حاصل کئے جو عوامی نمائندگان کے قانون کی دفعہ 123 کے مغائر ہے۔ ای وی ایم مشینوں کی کارکردگی پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے قائدین نے کہا کہ یہ مشینیں 99% بیاٹری پر کام کرتی ہیں جو انتخابات کے دن ری چارج نہیں تھیں۔ ایک اور ووٹر راج کمار چوہان نے بی جے پی رکن پارلیمان پاٹھک کی کامیابی کو چیلنج کیا ہے۔