پرگیہ سنگھ کے بیانات پر خاموشی ایک طرح کی اسکی حمایت ہی ہے:رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی

   

سادھوی پرگیہ سنگھ ملزمہ ہے، مالیگاؤں میں 2008 کا جو بلاسٹ ہوا اس میں وہ ملزمہ ہے اور ہیمنت کرکرے پوری تفتیش کرکے انہیں گرفتار کیا تھا، اس کے اوپر کیس چل رہا ہے آج ضمانت پر وہ رہا ہے ان باتوں کا اظہار مالیگاؤں سے مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے فرقہ پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرگیہ کو ٹکٹ دیا اور اسے چنوا کر پارلیمان تک پہونچا دیا، ظاہر سی بات ہے کہ جس کی جو فطرت ہوتی ہے وہ بدلتی نہیں ہے، اگر اس کے اندر دہشت گردانہ صفت نہ ہوتی تو مالیگاؤں کے بلاسٹ میں شریک نہ ہوتی۔

مفتی اسماعیل نے کہا کہ مالیگاؤں بلاسٹ 2006اور 2008 میں تقریبا 35 لوگ شہید ہوئے، نمازی جو وہاں پر تھے انہیں اس طرح کے حالات سے دوچار ہونا پڑا، تو سادھوی پرگیہ سنگھ کی فطرت نہیں بدلے گی، اسکو اگر بی جے پی نے کامیاب کیا ہے تو سمجھ لیجئیے کہ بی جے پی کی بھی یہی سوچ ہے۔ اور جو متنازع بیانات دے رہی ہے وہ اسکے دل کی آواز ہے، اور اسکے پارٹی کی دل کی آواز ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی ان پر کوئی سخت کاروائی نہیں کرتی ہے اور صرف نمائش کےلیے وزارت دفاع کی رکنیت سے ہٹا دیتی ہے تو کوئی بڑی بات نہیں ہے بلکہ یہ ملک کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہے۔ اس کو کوئی سخت کاروائی نہیں کہتے۔

اگر ان کو خلاف کرنا ہوتا نہ وہ اس ٹکٹ نہ دیتے اور نہ بی جے پی کوئی لیڈر انکے اس بات کے خلاف ہیں، تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہی پالیسی بی جے پی کی بھی ہے، جس کا اظہار پرگیہ کے بیانات سے ہوتا ہے۔

مفتی صاحب نے کہا کہ مجھے تو محسوس ہوتا ہے کہ بی جے پی ان سے خود بلواتی ہے کہ تم ایسے بیانات دو، اسلئے کہ خاموش رہنا بھی ایک قسم کی حمایت ہے، اس نے اپنی فطرت پر عمل کیا ہے جو ملک کے خلاف اور ملک میں رہنے والوں کے خلاف اس کی ذہن میں پیوست ہے۔