پلوامہ حملے کے بعد ہمیں جارحیت کا خدشہ تھا: عمران خان

,

   

اسلام آباد ۔ 26 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے پلوامہ حملے کے بعد ہمیں بھارتی جارحیت کا خدشہ تھا کیونکہ ہمارے پاس انٹیلی جنس رپورٹ تھیں۔انہوں نے بتایا کہ بھارتی جارحیت کے مقابلے میں پاکستان نے جو کوئی اقدام کیے وہ انتہائی میچور تھے۔اسلام آباد میں بھارتی جارحیت کا موثر جواب دینے کا ایک سال مکمل ہونے پر تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ‘ہماری فورس نے ہر محاذ پر انتہائی محدود اور ذمہ دارانہ ردعمل کا اظہار کیا’۔واضح رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد نئی دہلی نے کسی بھی طرح کی تحقیقات کیے بغیر اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا جسے اسلام ایباد نے مسترد کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ‘بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے میڈیا نے انتہائی ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی اور افراتفری میں جواب دینے کی بجائے تحمل کا مظاہرہ کیا’۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ‘بھارتی جارحیت کے بعد متعدد مرتبہ منہ توڑ جواب دے سکتے تھے لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا، بھارتی پائلٹ نئی دہلی کے حوالے کیا، بھارتی آبدوز کو لاک ڈاؤن کرلیا لیکن کوئی جارحانہ اقدام نہیں اٹھایا’۔علاوہ ازیں عمران خان نے کہا کہ بھارت نے جو نسل پرستانہ اور فاشسٹ نظریہ اپنایا ہے ادھر سے واپسی انتہائی مشکل ہے، شہریت ترمیمی قانون کے انتہا پسند ہندوؤں آر ایس ایس کا نظریہ اپنایا اور اب بھارت میں فسادات کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ ‘اس کا منطقی انجام ہے خونریزی ہے’۔وزیراعظم عمران خان نے کہ ‘انتہاپسندی اور قومیت پسندی کی بنیاد پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھارتی اقلیتوں پر ظلم اٹھا رہی ہے اور اگر بی جے پی نے پیچھے ہٹنے کی کوشش کی تو یہ ہی انتہا پسندی اور قومیت پسندی انہیں پیچھے ہٹنے نہیں دے گی’۔علاوہ ازیں عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو روکنے کے لیے کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی اقدامات سے جنوبی ایشیا کا امن خطرے میں پڑ گیا اس لیے یہ وقت ہے کہ دنیا بھارتی اقدامات کا نوٹس لے۔تقریب میں وفاقی وزرا، اعلیٰ سول و عسکری حکام سمیت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ائر چیف مجاہد انور خان بھی تقریب میں شریک ہوئے۔