آنندپور صاحب اور امرتسر کے دو مقامات پر گوشت، شراب، سگریٹ اور تمباکو پر پابندی
چندی گڑھ : /25 نومبر (ایجنسیز) وزیر اعلی مان نے آنند پور صاحب، امرتسر کے شری ہرمندر صاحب گلیارہ، تلونڈی سابو کو مقدس شہر کا درجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان شہروں میں گوشت، تمباکو، سگریٹ کی دکانیں اور شراب کے ٹھیکے ممنوع ہوں گے۔وزیراعلیٰ بھگونت مان نے پنجاب کے تین بڑے شہروں کو مقدس شہر قرار دینے کی تجویز ایوان میں پیش کی۔ وزیراعلیٰ مان نے سری آنند پور صاحب، امرتسر کے سری ہرمندر صاحب گلیارہ اور تلونڈی سابو کانام مقدس شہروں کے طور پر اعلان کیا۔ریاستی حکومت کے فیصلے کے بعد 3 تختوں کی موجودگی والے پنجاب کے ان اہم شہروں کو اب سرکاری طور سے مقدس شہر وں کا درجہ مل گیا ہے۔ وزیراعلیٰ مان نے ایوان میں کہا کہ شری گرو تیغ بہادر کی قربانی کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے ذاتی طور پر آنند پور صاحب کی زمین خریدی اورخود یہ شہر بسایا تھا۔ ان کے اکلوتے صاحبزادے سری گرو گوبند سنگھ جی تقریباً 30 سال تک اس مقدس سرزمین پر رہے تھے۔ انہوں نے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی اور اسی مقدس سرزمین پر خالصہ پنتھ کی بنیاد بھی رکھی۔ گرو گوبند سنگھ کے 4 صاحبزادوں میں سے 3 کی پیدائش بھی اسی مقدس سرزمین پر ہی ہوی۔ ان کے صاحبزادوں کی قربانی آج بھی ایک مثال ہے۔وزیراعلیٰ مان نے مزید کہا کہ سکھ مذہب کے 5 اعلیٰ ترین تختوں میں سے 3 تخت بھی پنجاب کی اسی مقدس سرزمین کے حصے میں آئے ہیں۔ لہذا، ریاستی حکومت آنند پور صاحب، امرتسر کا شری ہریمندر صاحب گلیارہ اور تلونڈی سابو کو مقدس شہروں کا درجہ دینے کا اعلان کرتی ہے۔اس کے علاوہ وزیراعلیٰ مان نے ایوان میں ان شہروں کے مذہبی مقامات کو لے کر ایک آل مذاہب کمیٹی بنانے کی بھی سفارش کی جس میں تمام مذاہب کے نمائندے شامل ہوں گے۔ پنجاب حکومت ان تینوں مقدس شہروں میں صفائی، سیکیورٹی اور روحانی سیاحت کے لیے بھی خصوصی بجٹ مختص کرے گی۔ اس مقصد کے لیے مرکزی حکومت سے فنڈز کا بھی مطالبہ کیا جائے گا۔