پنچ شیر وادی پر طالبان کے کنٹرول کے دران کابل میں 17کی موت

,

   

حیدرآباد۔ افغانستان کے صوبہ پنچ شیر پر طالبان جنگجوؤں کے قبضہ کے بعد جمعہ کے روز کابل میں جشن کی فائیرنگ کے دوران کم ازکم 17لوگ ہلاک ہوگئے ہیں۔خبررساں ایجنسی نے اسلامک گروپ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پنچ شیر صوبہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں تھا۔

طالبان کے مخالف گروپ نے صوبہ کے طالبان کنٹرول میں آنے سے انکار کیاہے۔رائٹرس نے ایک مقامی نیوز ایجنسی کا حوالہ دے کر کہا ہے کہ کابل میں ”ائیرشوٹنگ“ سے 17لوگ مارے گئے ہیں جبکہ 14زخمی ہوئے ہیں۔

علاقائی اسپتال کے ایک ترجمان گلزاد سانگر کاکہنا ہے کہ ”دیگر14لوگ نانگرہار صوبہ میں جیت کے جشن میں ہونے والی فائرینگ کے سبب زخمی ہوئے ہیں‘ جو ایسٹ کابل کی جانب آتا ہے“۔

طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے گن فائرینگ کی سرزنش کی ہے۔ مجاہد نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہاکہ ”ہوا میں فائرینگ سے گریز کریں اور اس کے بجائے اللہ کاشکر ادا کریں۔ گولیوں سے شہریوں کو نقصان ہوسکتا ہے‘ لہذا غیرضروری فائرینگ نہ کریں“۔


پنچ شیر کے قومی مزاحمتی محاذ کا زوال
سویت یونین کے قبضے کے خلاف پنچ شیر قومی مزاحمتی محاذ(این آر ایف) قائم کیاگیاتھا اور 1996سے 2001میں طالبان کے پہلے دور کے سخت مخالفین میں ان کاشمار کیاجاتاتھا۔

مذکورہ این آر ایف نے مخالف طالبان اتحاد کو بنایاتھا جو آہستگی کے ساتھ پروان چڑھا۔ تاہم پنچ شیر کے نائب صدر امیراللہ صالح جو مخالف طالبان کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے ہیں ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ ”مزاحمت جاری ہے اورجاری رہے گی“۔