پولاورم پراجکٹ کے خلاف مرکز سے نمائندگی کرنے چیف منسٹر کی ہدایت

   

دریائے کرشنا ٹریبونل میں ٹھوس دلائل پیش کریں، دہلی میں ریونت ریڈی کا اعلیٰ سطحی اجلاس

حیدرآباد۔/15 جنوری، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے نئی دہلی میں دریائے کرشنا کے پانی کے مسئلہ پر کرشنا ٹریبونل میں سماعت کے سلسلہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی، وزیر آئی ٹی سریدھر بابو، وزیر مال سرینواس ریڈی، چیف سکریٹری شانتی کماری، چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری وی شیشادری، مشیر برائے آبپاشی آدتیہ ناتھ داس، سکریٹری آبپاشی راہول بوجا اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہا کہ پانی کی مناسب حصہ داری کیلئے کرشنا واٹر ٹریبونل میں مضبوط دلائل کے ساتھ بحث کی جائے۔ بین ریاستی واٹر ڈسپیوٹ قانون کے تحت تلنگانہ کو اس کا حق حاصل ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کے تحت ہر پراجکٹ کے لحاظ سے دریائے کرشنا کا پانی الاٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے رجوع ہوچکا ہے لیکن اسے کوئی راحت نہیں ملی ہے۔ چیف منسٹر نے آبپاشی عہدیداروں کو ہدایت دی کہ مرکزی وزیر جل شکتی سی آر پاٹل، چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو اور گوداوری اور کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈز کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے آندھرا پردیش کی جانب سے پراجکٹ کی تعمیر پر اپنے اعتراضات درج کرائیں۔ تنظیم جدید قانون کے تحت کسی بھی ریاست کو پراجکٹ کی تعمیر سے قبل متعلقہ ریور مینجمنٹ بورڈ کو اطلاع دی جانی چاہیئے۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہا کہ آندھرا پردیش میں پولاورم پراجکٹ کی تعمیر سے بھدرا چلم کے زیر آب آنے کے امکانات پر آئی آئی ٹی کے ماہرین سے مقررہ مدت میں سروے کا اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے پالمور رنگا ریڈی اور سمکا ساراکا بیاریج پراجکٹس کی مرکز سے اجازت کے حصول کی کارروائی میں تیزی پیدا کرنے کی ہدایت دی۔1