پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ پر نوجوان کا انوکھا احتجاج

   

بائیک کا انجن بیاٹریوں سے تبدیل، 50 کیلو میٹر کے سفر پر صرف 10 روپے کا خرچ
حیدرآباد ۔ 12 جولائی (سیاست نیوز) پٹرول کی قیمتوں میں دن بہ دن مسلسل اضافہ کے خلاف ایک نوجوان کے ودیا ساگر نے بطور احتجاج اپنی بائیک کا پٹرول انجن نکالتے ہوئے چار بیاٹریوں کی مدد سے گاڑی چلا رہا ہے۔ روزانہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ غریب اور متوسط طبقہ پر بہت بڑا بوجھ ثابت ہو رہا ہے۔ جس سے کافی لوگ پریشان ہیں، کئی لوگ اپنی گاڑیاں چھوڑ کر پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں، لیکن جنگاؤں کے ایک نوجوان ودیا ساگر نے انوکھا طریقہ اپنایا ہے۔ الکٹرانک دوکان کا مالک ودیا ساگر دن بہ دن پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ سے پریشان ہوکر اپنی گاڑی کا پٹرول انجن ہی نکال دیا۔ 10 ہزار کے مصارف سے 30 اے ایچ کیپاسٹی پر مشتمل چار بیاٹریوں کو خریدا اس کے بعد پھر 7500 روپے خرچ کرتے ہوئے آن لائن میںموٹر خریدا۔ مقامی میکانک انیل کے تعاون سے پٹرول انجن کی جگہ پر بیاٹریز اور موٹر لگادیا۔ اس گاڑی کو 5 گھنٹے چارجنگ کرنے پر 50 کیلو میٹر سفر کرسکتے ہیں۔ بیاٹری سے چلنے ودیا ساگر یہ بائیک اب جنگاؤں میں ٹریڈینگ میں تبدیل ہوگئی ہے۔ بیاٹری کی چارجنگ کیلئے ایک تا ڈیڑھ یونٹ برقی استعمال ہو رہی ہے۔ صرف 10 روپے میں ودیا ساگر 50 کیلو میٹر کا سفر کر پارہا ہے۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف اس شخص نے متبادل راستہ اپنایا ہے۔