پکوان گیس کی قیمتوں میں 100 روپئے اضافہ کا امکان

   

عالمی منڈی میں قیمتوں میں اضافہ کا بہانہ ، راشن شاپس سے چھوٹے پکوان گیس سلنڈرس تقسیم کرنے کی تجویز
حیدرآباد ۔ 28 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : پکوان گیس کی قیمتوں میں آئندہ ہفتہ پھر ایک مرتبہ 100 روپئے تک اضافہ ہونے کے امکانات ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے ۔ عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کے پیش نظر پٹرولیم کمپنیوں کی جانب سے فی سلنڈر پکوان گیس پر 100 روپئے کا نقصان ہونے کا اندیشہ لگایا جارہا ہے ۔ اس کی پابجائی کے لیے پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ کو لازمی قرار دیا جارہا ہے ۔ اس کے لیے حکومت کی منظوری ضروری ہے ۔ قیمتوں میں کتنا اضافہ کرنا ہے اس کا قطعی فیصلہ مرکزی حکومت کرے گی ۔ اس سال 6 اکٹوبر کو پکوان گیس پر فی سیلنڈر 15 روپئے کا اضافہ ہوا ہے ۔ جولائی سے اکٹوبر تک پکوان گیس پر 90 روپئے کا اضافہ ہوا ہے ۔ اس ماہ سعودی عرب میں گیس کی قیمتوں میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ ایک ٹن گیس 800 ڈالر تقریبا 60 ہزار روپئے میں دستیاب ہورہی ہے ۔ جس کی وجہ سے پکوان گیس پر فی سیلنڈر 100 روپئے تک اضافہ ہونے کا امکان ہے ۔ اس میں سبسیڈی حکومت کتنا برداشت کرے گی اور قیمتوں میں کتنا اضافہ کیا جائے اس کا فیصلہ پٹرولیم کمپنیوں نے مرکزی حکومت پر چھوڑ دیا ہے ۔ سبسیڈی کے معاملے میں مرکزی حکومت نے پٹرولیم کمپنیوں کو ابھی تک کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے ۔ پٹرول اور ڈیزل پر مرکزی حکومت کی نگرانی ختم ہوگئی ہے ۔ جس کی وجہ سے پٹرولیم کمپنیوں کی جانب سے روزانہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نظر ثانی کی جارہی ہے ۔ جب کہ پکوان گیس کی نگرانی مرکزی حکومت کے کنٹرول میں ہے ۔ تاہم سبسیڈی تقریبا برخاست کردی گئی ہے ۔ مرکزی حکومت نے راشن شاپس کو فائدہ پہونچانے کیلئے چھوٹے پکوان گیس سیلنڈرس تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔۔ ن