لکھنؤ: اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کسان پہلی بار کسی حکومت کے ایجنڈے کا حصہ بنا ہے ۔ اور اسے ایماندر سے حکومت کی اسکیمات کا فائدہ ملنا شروع ہوا ہے ۔ کوآپریٹیو گنا اور چینی مل کمیٹیوں میں قائم فارم مشینری بینکوں کے لئے 77ٹرکٹروں کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کرنے سے پہلے یوگی نے پیر کو کہا کہ ایک وقت تھا جب ریاست کے گنا کسانوں کھیتوں میں ہی اپنی فصل کو جلانے کے لئے مجبور تھا۔ اسے نا وقت سے سینچائی کے لئے پانی ملتا تھا نہ بجلی اور تو اور وقت سے ان کے بقایہ رقم کی ادائیگی بھی نہیں کی جاتی تھی۔ ہم نے گنا کسانوں کو دلالوں کی چنگل سے نجات دلایا ہے ۔ آج کسانوں کو پرچی کے لئے ادھر ادھر بھٹکنا نہیں ہڑتا اور ان کی پرچی ان کے اسمارٹ فون میں آجاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ریاست کی 77 گنا کمیٹیوں کو ٹریکٹر اور مشینری فراہم کی جارہی ہے ۔ پہلے گنے کے کاشتکاروں کا کیا حال تھا، یہ کسی سے چھپا نہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار کسان کسی بھی حکومت کے ایجنڈے کا حصہ بن گیا اور اسے حکومت کی اسکیموں کا فائدہ ایمانداری سے ملنا شروع ہوا۔ سویل ہیلتھ کارڈ، کسان بیمہ یوجنا، زرعی آبپاشی اسکیم، پردھان منتری کسان سمان ندھی کے فوائد ہر اس کسان کو دستیاب کرائے جا رہے ہیں جو پہلے ساہوکاروں پر منحصر تھا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج ریاست میں 2.60 کروڑ کسان وزیر اعظم کی کسان سمان ندھی کی سہولت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ پچھلے ساڑھے تین سالوں میں ہم نے 51 ہزار کروڑ کی رقم ان کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کا کام کیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسان صرف کسان ہوتا ہے ، اس کی کوئی ذات، نسل یا مذہب نہیں ہوتا۔ 2017 سے پہلے آبپاشی کیلئے نہ پانی تھا نہ بجلی۔ ہر طرف آبپاشی کے منصوبے پڑے تھے ۔ آج ہم نے 22 لاکھ ہیکٹر اراضی کو آبپاشی کی سہولت فراہم کی ہے ۔ اس سے پہلے پانی، کھاد اور پیداوار کی صحیح قیمت نہ ملنے کی وجہ سے کاشتکاری کو خسارے کا سودا سمجھا جاتا تھا۔