چنڈی گڑھ: ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ پہلے سرکاری بھرتیوں میں بہت وقت لگتا تھا اور آسامیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ تھی اور زمرے بھی بنائے گئے تھے ۔ اس لیے اس عمل کو تیز کرنے کیلئے حکومت نے گروپ سی اور ڈی کی بھرتیوں کیلئے نئی پالیسی بنائی ہے ۔ کھٹر نے منگل کو ہریانہ اسمبلی کے مانسون اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ایک رکن کے سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی کے تحت گروپ ڈی کی آسامیوں کا کیڈر بنایا گیا ہے جس کیلئے امتحان لیا جائے گا۔ اگر امیدوار انتخاب کے بعد کچھ عرصے بعد اپنا شعبہ تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو وہ سنیارٹی کی بنیاد پر تبدیل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گروپ سی کی آسامیوں کیلئے بھی ہر محکمہ کے مختلف سروس رولز تھے جس کی وجہ سے ان آسامیوں پر بھرتی کیلئے ایک ہی امتحان کا انعقاد ممکن نہیں تھا۔ نئی پالیسی کے تحت سی ای ٹی امتحان کیلئے گروپ سی کی تقریباً 35 ہزار آسامیاں مشتہر کی گئیں۔ ریاستی حکومت نے ایک مشترکہ اہلیتی امتحان کا انعقاد کیا۔ اس کیلئے درخواست گزاروں کی کل تعداد 11,22,232 تھی۔ ان میں سے 3,59,146 نے سی ای ٹی لیول-ایک میں کامیابی حاصل کی۔ تمام آسامیوں کیلئے یکساں تعلیمی قابلیت کو مدنظر رکھتے ہوئے 64 زمرے بنائے گئے ہیں اور ہر گروپ کیلئے الگ امتحان ہوگا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محکموں میں آسامیاں کم یا زیادہ ہیں، اس لیے سی ای ٹی کا امتحان پاس کرنے والے امیدواروں سے چار گنا شفاف اور اہل امیدواروں کو منتخب کرنے کیلئے بلایا گیا ہے ۔ گروپ 56-57 کے امتحانات ابھی ہوئے ہیں۔ جس میں سوالات کے ریپیٹ ہونے کا معاملہ بھی سامنے آیا۔ یہ معاملہ فی الحال عدالت میں ہے۔