قیمتوں میں گراوٹ ، عارضی قلت پیدا کرنے والے تاجرین پر عہدیداروں کی نظر
حیدرآباد :۔ جاریہ سال پیاز کی پیداوار میں زبردست ہوا ہے ۔ جس سے بھاری مقدار میں پیاز مارکٹس کو پہونچ رہی ہے ۔ جس سے پیاز کی قیمتوں میں بھی بھاری گراوٹ آئی ہے ۔ گذشتہ سال کے بہ نسبت جاریہ سال 50 فیصد زیادہ پیاز کی پیداوار ہوئی ہے ۔ محکمہ مارکیٹنگ کے عہدیداروں نے بتایا کہ گذشتہ دو ماہ سے حیدرآباد کے اہم ہول سیل مارکٹس میں روزانہ 120 تا 150 لاری پیاز پہونچ رہی ہے ۔ جس سے 2000 تا 2200 روپئے فی کنٹل پیاز مارکٹ میں دستیاب ہورہی ہے ۔ اس طرح ریٹیل مارکٹ میں 100 روپئے میں چار کیلو پیاز فروخت ہورہی ہے اور آئندہ پیاز کی قیمتوں میں مزید گراوٹ آنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔ تلنگانہ کے اضلاع محبوب نگر ، رنگاریڈی اور میدک میں گذشتہ سال کے بہ نسبت پیاز کی پیداوار میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔ ساتھ ہی مہاراشٹرا سے بھی اس سال گذشتہ سال کے بہ نسبت دوگنی مقدار میں پیاز آرہی ہے ۔ ریاست میں گذشتہ سال پیاز کی قلت اور قیمتوں میں زبردست اضافہ کو دیکھتے ہوئے کسانوں نے پیاز کی پیداوار پر توجہ دی لیکن طلب سے زیادہ مارکٹ میں پیاز آجانے کی وجہ سے پیاز کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگئی ہے ۔ جس سے پیاز اُگانے والے کسان پریشان ہیں اور انہیں پیاز پر اقل ترین قیمت فراہم کرنے کا حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں ۔ ساتھ ہی پڑوسی ریاست کرناٹک سے بھی پیاز حیدرآباد کو پہونچ رہی ہے ۔ جس سے زیادہ مقدار میں پیاز دستیاب ہے ۔ تاجرین کا کہنا ہے کہ موسم گرما میں پیاز کی قیمتوں میں کسی قدر اضافہ ہوسکتا ہے ۔ اس کی اصل وجہ ٹرانسپورٹ کے چارجس میں اضافہ ہے ۔ جس کی امید کرتے ہوئے چند تاجرین پیاز کی ذخیرہ اندوزی کرچکے ہیں ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عام طور پر اپریل اور مئی میں پیاز کی قیمتوں میں اضافہ کا امکان ہے ۔ لیکن اس سال مارکٹ میں زیادہ پیاز دستیاب ہے ۔ اس لیے معمولی اضافہ کی توقع کی جارہی ہے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ تاجرین کی جانب سے پیاز کی عارضی قلت پیدا کرنے پر سخت نگاہ رکھی جارہی ہے ۔۔