دیگر بلدیات کے لیے مثال ، شہر حیدرآباد میں جی ایچ ایم سی کی بے حسی
حیدرآباد۔15جولائی (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کی پڑوسی بلدیات میں بلدی عہدیداروں اور منتخبہ عوامی نمائندوں کی جانب سے ٹریفک کے مسائل کے حل کے علاوہ ٹھیلہ بنڈی رانوں کے مفادات کے تحفظ اور انہیں تجارتی مواقع فراہم کرنے کے اقدامات کئے جاتے ہیں اور اس کی ایک مثال شہر حیدرآباد سے متصل بلدیہ پیرزادی گوڑہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے پیش کی جا رہی ہے جہاں پیرزادی گوڑہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ٹھیلہ بنڈی رانوں کو مصروف ترین سڑکوں کے کنارے کاروبار کے بجائے ایک مقام پر انہیں جگہ کی فراہمی کا منصوبہ تیا رکیا گیا ہے اور اس منصوبہ کے تحت پیرزادی گوڑہ بلدیہ کے علاقہ بدھا نگر میں تجرباتی اساس پر 18لاکھ کی لاگت سے قابل دید ٹھیلہ بنڈی رانوں کے لئے زون بنائے جا رہے ہیں جن کا آئندہ دو ہفتوں میں آغاز کردیا جائے گا لیکن اس کے برعکس شہر حیدرآباد کی بلدیہ میں ٹھیلہ بنڈی رانوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے اور انہیں نہ صرف ٹریفک پولیس کی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ مقامی غنڈہ عناصر کو بھی معمول دینا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹھیلہ بنڈی پر کاروبار کرنے والے چھوٹے تاجرین سودپر قرض حاصل کرتے ہوئے کاروبار کرنے پر مجبور ہیں۔ دونوں شہروں میں ٹریفک کے مسائل کے حل کے اقدامات کے متعدد اعلانات کئے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر ٹھیلہ بنڈی رانوں کو سڑکوں اور فٹ پاتھ سے ہٹانے کے سلسلہ میں اقدامات کے بجائے انہیں ہراساں کرنے کی پالیسی اختیار کی جاتی ہے۔ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے حدود میں ٹھیلہ بنڈی رانو ںکو باقاعدہ بنانے کے علاوہ انہیں سالار جنگ برج سے متصل نئے برجس کی تعمیر کے ساتھ ان پر منتقل کئے جانے کے اقدامات کے اعلانات کئے گئے لیکن اس پر اب تک کوئی عمل آوری نہیں کی گئی جو کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی بے بسی اور بے حسی کے علاوہ شہر حیدرآباد کے بلدی نمائندوں کی ناکامی کے مماثل ہے جبکہ نئی بلدیات جو کہ چند برس قبل قائم کی گئی ہیں ان کی جانب سے کامیاب تجربات کے ذریعہ نہ صرف شہریوں کے مسائل کو دور کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں بلکہ ٹھیلہ بنڈی رانوں کو تجارت کے مواقع فراہم کرنے کے علاوہ انہیں بہتر سہولتوں کی فراہمی عمل میں لائی جا رہی ہے۔